بوڑھی عورت نے عمر شریف کو حکم دیا کہ.. بیٹیوں کے معاملے میں کتنے جذباتی تھے؟ زرین غزل نے مرحوم شوہر سے جڑا حیران کن واقعہ سنا دیا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)"عمر شریف بیٹیوں کے معاملے میں بہت زیادہ جذباتی تھے. اگر کوئی بیٹی کے کام سے آیا ہو تو عمر کا دل فوراً پگھل جاتا تھا"
یہ کہنا ہے ماضی کی تھیڑ آرٹسٹ زرین غزل کا جنھوں نے آج ٹی وی کے پروگرام باران رحمت میں مایا خان کو انٹرویو دیتے ہوئے لیجنڈ فنکار اور اپنے مرحوم شوہر عمر شریف کے بارے میں گفتگو کی.
زرین غزل نے بیٹیوں سے محبت کے حوالے سے ایک واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ ایک بار ایک بوڑھی عورت عمر سے ملنے آئی تو 4 گھنٹے انتظار کرتی رہی لیکن جب عمر نے اسے ملنے کے لیے بلایا تو اس کا لہجہ بلکل تبدیل ہوچکا تھا. عورت نے ایک پرچی پر اپنا پتہ لکھ کر عمر کو دیا اور حاکمانہ انداز میں کہا کہ "کل میری بیٹی کی شادی ہے لیکن کھانا نہیں ہے اس لئے 500 لوگوں کا کھانا کل اس پتے پر بھجوادینا" یہ کہہ کر وہ عورت فوراً چلی گئی.
ہم لوگ اس کے انداز پر حیران تھے لیکن عمر اسی وقت اپنے پکوان والے کو فون کر کے کھانے کا اور دیگر ضروری انتظامات کا آرڈر دے دیا.
زرین غزل کا کہنا تھا کہ عمر شریف دل کا بچوں جیسا تھا. مذہب سے اتنا لگاؤ تھا کہ فرض کے ساتھ نفل نماز بھی نہیں چھوڑتے تھے . لوگ ان سے بہت محبت کرتے تھے. ان کے جنازے میں بہت لوگ آئے تھے اور جو ان کی قبر تک نہیں پہنچ سکے انھوں نے آگے والوں کو پیسے دے کر پھول ڈلوائے تھے.
.