ممبئی(قدرت روزنامہ) مشہور زمانہ بھارتی ڈرامہ ‘تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ’ میں مسز روشن سنگھ سوڈھی کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ جینیفر مستری بنسیوال نے ڈرامے کے پروڈیوسر اسیت کمار مودی کے خلاف جنسی ہراسانی کا مقدمہ جیت لیا . بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں جینیفر مستری نے اسیت کمار مودی کے خلاف جنسی ہراسانی کا کیس دائر کیا تھا جس کا فیصلہ ڈیڑھ ماہ قبل جینیفر کے حق میں سامنے آیا ہے .
عدالت نے پروڈیوسر اسیت کمار مودی کو حکم دیا ہے کہ وہ جینیفر کو 5 لاکھ روپے بطور تلافی ادا کریں اور ساتھ ہی وہ اداکارہ کے معاوضے کی 25 سے 30 لاکھ روپے کی رقم بھی ادا کریں .
اس حوالے سے جینیفر مستری نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سچ ہے کہ میں مقدمہ جیت گئی ہوں، فیصلے کو گزرے 40 دن سے زیادہ ہو چکے ہیں لیکن مجھے ابھی تک میری واجب الادا رقم ادا نہیں کی گئی .
جینیفر مستری نے کہا کہ پروڈیوسر کے پاس میرے معاوضے کے 25 سے 30 لاکھ روپے ہیں لیکن ابھی تک اُنہوں نے مجھے یہ رقم نہیں دی . اداکارہ نے کہا کہ میں نے جنسی ہراسانی کیس میں ‘تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ’ کے سربراہ سہیل رمانی اور ایگزیکٹو پروڈیوسر جتن بجاج کے ناموں کا بھی ذکر کیا تھا لیکن انہیں کوئی سزا نہیں دی گئی .
اُنہوں نے مزید کہا کہ میں نے ان تینوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا لیکن سہیل اور جتن کو فیصلے میں شامل نہیں کیا گیا، اس لیے میں عدالت کے فیصلے پر خوش نہیں ہوں .
واضح رہے کہ ڈرامہ سیریل ‘تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ’ سال 2008 سے ٹیلی وژن پر چل رہا ہے . تاہم بہت سے اداکار اس شو کو چھوڑ چکے ہیں، اس سے قبل ڈرامے میں تارک مہتا کا کردار ادا کرنے والے اداکار نے بھی شو کے میکرز کے خلاف واجبات ادا نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی تھی .