اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وفاقی حکومت نے ایکسپورٹ فسیلی ٹیشن اسکیم کے تحت پہلی مرتبہ اشیا برآمد کرنے و الے برآمد کنندگان کو مشروط طور پر ڈیوٹی و ٹیکسوں کے بغیر خام مال اور مشینری و آلات منگوانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم برآمدکنندگان کو خام مال، مشینری و آلات کی درآمد کیلیے ریگولیٹری کلیکٹوریٹ سے منظوری لینا ہوگی .
برآمد کنندگان سالانہ برآمدی ویلیو کے 50فیصد مالیت کے برابر تک مشینری و آلات درآمد کرسکیں گے .
ایک ملین ڈالر سے زائد کے برآمدی کنٹریکٹ پر ڈیوٹی و ٹیکس کے بغیر خام مال کی درآمد کی منظوری چیف کلکٹر سے لینا ہوگی .
’’ایکسپریس‘‘کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کسٹمز رولز میں ترامیم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مسودہ سٹیک ہولڈرز سے آراء کیلئے جاری کردیا گیا ہے جو 15 دن کے اندر اپنی آراء و اعتراضات جمع کرواسکتے ہیں . مقررہ میعاد کے بعد موصول ہونیوالی آراء و اعتراضات کو قبول نہیں کیا جائے گا اور گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے ان ترمیمی رولز کو لاگو کردیا جائے گا .
اس بارے میں ایف بی آر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ایکسپورٹ فسلیٹیشن سکیم 2021ء میں متعارف کروائی گئی تھی اب اس سکیم میں کچھ ترامیم کی جارہی ہیں جس کے تحت ایسے برآمد کنندگان جنہوں نے پہلے کبھی کسی ایکسپورٹ فنانسنگ سکیم سے فائدہ نہیں اٹھایا یا ایکسپورٹ سکیم کے تحت برآمدات نہیں کیں وہ اگر اس سکیم کے تحت پہلی مرتبہ اشیاء برآمد کرتے ہیں تو ان پر ان برآمدی اشیاء کی تیاری میں استعمال ہونے والے خام مال اور ان کی تیاری کیلئے استعمال ہونیوالی مشینری و آلات کی درآمد کیلئے شرائط عائد کی گئی ہیں .