کرب سے گزر چکی ہوں، صدمے سے دوچار تھی، راتوں کو روتی تھی: کرینہ کپور خان کا انکشاف


ممبئی(قدرت روزنامہ)بالی ووڈ کی بیبو کرینہ کپور خان نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے ذہنی دباؤ جھیل رکھا ہے، ایک وقت تھا جب وہ صدمے سے دو چار تھیں اور راتوں کو رویا کرتی تھیں۔کرینہ کپور خان نے تقریباً 20 سال قبل جے پی دتہ کی فلم ’ریفیوجی‘ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔
بیبو نے حال ہی میں اعتراف کیا کہ وہ کیریئر کے آغاز میں باکس آفس میں اپنی ناکامیوں کے سبب صدمے سے دوچار تھیں۔کرینہ کپور نے ’دی رنویر شو‘ میں بات چیت کے دوران اپنی فلم ’جب وی میٹ‘ سمیت کئی فلموں کی ناکامی پر بات کی۔
اداکارہ نے اعتراف کیا کہ پیشہ ورانہ زندگی میں اُنہیں جذباتی طور پر کئی دھچکے لگ چکے ہیں۔شو کے دوران کرینہ نے انکشاف کیا کہ فلموں کی ناکامی کے تلخ تجربات کی وجہ سے وہ اکثر اپنی صلاحیتوں پر سوال اٹھاتی تھیں اور خاموشی سے تکلیف سہتی تھیں۔
کرینہ کپور خان نے بتایا کہ میں اپنی فلاپ فلموں کے سبب بہت پریشان تھی، میں صدمے سے دوچار تھی، میں کئی راتوں تک یہ سوچ کر روتی رہتی تھی کہ یہ کیا ہو رہا ہے، میری فلمیں کیوں نہیں چل رہی ہیں؟ اُن کا بتانا تھا کہ میرے ساتھ سب کا رویہ تو بہت اچھا تھا مگر مجھے کسی ایک اچھی فلم کی ضرورت تھی تاکہ میں اپنی صلاحیتوں کو منوا سکوں۔
کرینہ کپور خان کا کہنا تھا کہ اگر یہ حالات کسی اور کے ساتھ بھی پیش آتے تو وہ انسان بھی میری طرح ہی ڈپریشن کاشکار ہو جاتا، کوئی بھی ڈپریشن سے بچ نہیں پاتا ہے مگر اس سے متعلق کوئی بھی بات کرنا پسند نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے آس پاس کے لوگوں کو محسوس تک نہیں ہونے دیا کہ میں کس کرب اور تکلیف سے گزر رہی ہوں کیوں کہ میں نے اُن فلموں اور کرداروں کے لیے اپنی حد تک بہت محنت کی تھی۔اداکارہ کا شکوہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں ہمدردوں کی بہت کمی ہے، کوئی کسی کا دل نہیں بہلاتا، کوئی کسی کی حمایت نہیں کرتا۔
اُن کا کہنا تھا کہ چاہے آپ کی نجی زندگی میں جو بھی چل رہا ہو، جیسے بھی حالات ہوں، چاہے کوئی مر ہی کیوں نہ رہا ہو مگر کیمرے کے سامنے آپ کو بس مسکرانا ہے اور عوام یہی دیکھنا چاہتی ہے، اُنہیں آپ کے برے حالات سے کوئی غرض نہیں ہوتا اور یہی وجہ ہے کہ مسکراتا چہرہ اس پیشے کا تقاضا ہے۔