9 مئی کیسز: عالیہ حمزہ، صنم جاوید کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور نے 9 مئی کیسز میں رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔
صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کو میانوالی پولیس نے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا، انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی۔
میانوالی پولیس نے دونوں خواتین ملزمان کا راہداری ریمانڈ مانگا تھا، عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلی۔
واضح رہے کہ 27 مارچ کو لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو تھانہ شادمان کے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید اور رہنما پی ٹی آئی عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور کر لی تھی۔
تاہم ڈان اخبار نے رپورٹ کیا تھا کہ عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو رہائی کے بعد مبینہ طور پر 9 مئی فسادات سے متعلق نئے کیس میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ اس بار پی ٹی آئی کی دونوں خواتین کو 9 مئی 2023 کو احتجاج کے دوران میانوالی کے کمر مشانی تھانے کو نذر آتش کرنے کے مقدمے میں ملوث کیا گیا ہے۔
میانوالی پولیس حکام نے نئے کیس میں خواتین سے پوچھ گچھ کے لیے جیل کا دورہ کیا تھا، تاہم پولیس نے انہیں میانوالی منتقل کرنے کے لیے راہداری ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش نہیں کر سکی تھی۔
پسِ منظر
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔