بلوچستان اسمبلی میں ذوالفقار بھٹو کی شہادت پر عام تعطیل، فلسطین پر اسرائیلی حملوں کیخلاف قرار داد منظور


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میںذوالفقار علی بھٹو کی شہادت کی مناسبت سے 4اپریل کو عام تعطیل قرار دینے اور فلسطین پراسرائیلی فوجیوں کی جانب سے فضائی، سمندری اور زمینی حملوں کی فوری روک تھام کی بابت عملی اقدامات اٹھانے سے متعلق دو الگ الگ قرار داد منظور کرلی گئیں ۔پیر کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر غزالہ گولہ نے وزیر اعلیٰ بلو چستان میر فراز بگٹی، ڈپٹی اسپیکر غزالہ گولہ، اراکین صوبائی اسمبلی نواب ثنائ اللہ خان زہری، میر محمد صادق عمرانی، سر دار سرفراز چاکر ڈومکی، ظہور احمد بلیدی، مولوی نور اللہ، محمد اصغر رند، حاجی علی مدد جتک، صمد خان، عبید اللہ، بخت محمد کاکڑ، اسفند یار خان کاکڑ، شہناز عمرانی ، مینا اور سنجے کمارکی مشترکہ قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے پہلے منتخب وزیر اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کو 45 سال قبل انصاف کے تقاضے پورے کئے بغیر سزا موت کی سزادی گئی جس کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی اپنی تاریخی رائے میں یہ تسلیم کیا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت عدالتی قتل تھا۔ چونکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کے مقبول ترین وزیر اعظم تھے اور وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین 1973ءکے خالق بھی تھے جس کی بنا انہیں بابائے آئین بھی کہا جاتا ہے جس کی بدولت ملک کے چاروں اکائیوں کو اکٹھا کیا گیا اور اس کی بدولت پاکستان میں پائیدار پارلیمانی جمہوریت قائم ہوئی۔لہٰذا شہید ذوالفقار علی بھٹو کی ملک کے لئے گران قدر اور عظیم خدمات اور سپریم کورٹ کی حالیہ رائے کی روشنی میں یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ فوری طور پر وفاقی حکومت سے رجوع کرے کہ چونکہ 04 اپریل ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت کا دن ہے لہٰذا ملک بھر میں انکی شہادت پر 4 اپریل کو Gazetted Holiday ڈکلیر کرنے کا اعلان کرے۔قرار داد کی موضونیت پر بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رکن میر ظہور بلیدی نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو 1973کا آئین دینے ، ملک کو فلاحی ریاست بنانے کی جانب گامزن کرنے ، ایٹی طاقت بنانے ، ملکی بقاءو سالمیت کے لئے بیش بہا خدمات کی پاداش میں تختہ دار پر لٹکایا گیا اگر شہید ذوالفقار علی بھٹو کو فیئر ٹرائل ملتا تو ملک آج اتنے مسائل کا شکار نہیں ہوتا 4اپریل کو گیزٹڈ عام تعطیل کا اعلان کیا جائے ۔ پیپلز پارٹی کے ارکان میر صادق عمرانی ،حاجی علی مدد جتک، بخت محمد کاکڑ، مینہ مجید نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے تمام مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کیا 91ہزار جنگی قیدی رہا کروائے ، ملک کو معاشی طور پر مضبوط کرنے کے لئے اقدامات کئے، صوبے میں بی ایم سی، سڑکیں، میگامنصوبے بنوائے لیکن اس جدوجہد کے نتیجے میں انہیں قتل کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ محمد علی جناح کے بعد ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کے عظیم لیڈر ہیں ،پورے پاکستان میں انکے یوم شہادت پر چھٹی ہونی چاہےے ۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کی ڈنکے کی چوٹ پر مذمت کرتے ہیں دہشتگرد نہیں چاہتے صوبہ اور ملک ترقی کرے ۔آزاد رکن مولوی نور اللہ نے کہا کہ دکی سے جو کاکن اغواءہوئے ہیں ریاست کی ذمہ داری ہے انہیں بازیاب کرے ۔بعدازاں ایوان نے قرار داد کو منظور کرلیا ۔ اجلاس میں جمعیت علماءاسلام کے رکن میرزا بد علی ریکی نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ اسرائیل امت مسلمہ کا ازالی اور ابدی دشمن ہے مورخہ 07 اکتوبر 2023 ئ سے فلسطین کے معصوم بچوں، عورتوں ، مردوں اور ہسپتالوں پر ظالم اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے فضائی سمندری اور زمینی حملے کئے جارہے ہیں جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں بے گناہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ دوسری جانب اقوام متحدہ، امریکہ، یورپی یونین اور دیگر اسلامی ممالک کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں پر جاری مظالم پر خاموشی ظلم کے مترادف ہے۔لہٰذا یہ ایوان فلسطین کے مسلمانوں کی نسل کشی بے گناہ معصوم بچوں، عورتوں اور مردوں پر اسرئیلی بربریت کی پرزور الفاظ میں ندمت کرتا ہے اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فوری طور پر وفاقی حکومت سے رجوع کرے کہ وہ اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ یہ معاملہ اٹھائے کہ وہ فلسطین پر ظالم اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے فضائی، سمندری اور زمینی حملوں کی فوری روک تھام کی بابت عملی اقدامات اٹھائے تاکہ مصیبت زدہ فلسطینیوں کو سامان ، ادویات، خوراک اور پانی کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں ختم ہو سکے۔قرار داد کی موضونیت پر بات کرتے ہوئے میر زابد علی ریکی نے کہا کہ دنیا بھر میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج ہور ہے ہیں مسلم امہ کو فلسطین کے مسلمانوں کے لئے اتفاق کرنا ہوگا ۔ قرار ادا د پر بات کرتے ہوئے ارکان اسمبلی شاہدہ رﺅف، ظفر آغا، فرح عظیم شاہ ، ہدایت الرحمن ،غلام دستگیر بادینی، سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ قرار داد کو ایوان کی متفقہ قرار داد کے طور پر منظور کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی ادارے اپنا کردار ادا نہیں کر رہے بلوچستان سے پیغام دے رہے ہیں کہ ہم مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں بلوچستان میں بھی دہشتگردی کرنے والوں کی مذمت کرتے ہیں ریاست ہمیں آزاد کرے تو ہم دہشتگردوں کو دیکھ لیں گے عوام دہشتگردی کرنے والوں کا سماجی بائیکاٹ کریں ۔ اجلاس میں میر زابد علی ریکی کی کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر کام کے حوالے سے قرار داد انکی درخواست پر آئندہ اجلاس تک کے لئے ملتوی کردی گئی بعدازاں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردیا گیا ۔