ذرائع کے مطابق اجلاس میں شوگر مالکان نے 15 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی برآمد کا مطالبہ کیا، شوگر ملز مالکان نے پہلے مرحلے میں 5 لاکھ ٹن چینی کی برآمد کے لیے اجازت مانگی . وفاقی رانا تنویر نے کہا کہ کھپت کی تفصیلی ورکنگ آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے، ہمیں پہلے چینی کی مقامی طلب پوری کرنی ہے، پھر برآمد کر سکتے ہیں، سرپلس اسٹاک برآمد کی اجازت کا فیصلہ آئندہ اجلاس میں کیا جائے گا، چینی کی قیمتوں میں اضافے کا براہ راست اثر عام آدمی پر پڑتا ہے، پاکستان میں خطے میں سب سے سستی چینی ہے فراہمی کو یقینی بنایا جائےگا . دریں اثنا پاکستان شوگر ملزم ایسوسی ایشن نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ رواں سال چینی کی پیداوار 6.752 میٹرک ٹن ہے، کاشت کاروں کو رواں سیزن میں گنے کے اچھے نرخ ملے ہیں، اگلے سیزن میں چینی کی بمپر فصل کی توقع ہے، حکومت سرپلس اسٹاک کی برآمد کی اجازت دے . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)حکومت نے شوگر ملز ایسوسی ایشن کی چینی ایکسپورٹ کرنے کی درخواست فی الوقت مسترد کرتے ہوئے پیداوار اور کھپت کی رپورٹ طلب کرلیا، وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ پہلے چینی کی مقامی طلب پوری ہوگی پھر برآمد کی اجازت ملے گی .
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر کے زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں چینی کی برآمد کا فیصلہ نہ ہوسکا .
متعلقہ خبریں