اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کو موصول مشکوک خطوط میں آرسینک کی موجودگی کا انکشاف
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائیکورٹ کے 8 ججوں کو موصول ہونیوالے مشکوک خطوط کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پنجاب فورینزک سائنس ایجنسی کو بھیجے گئے خطوط کے مواد میں آرسینک کی مقدار پائی گئی ہے۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے پنجاب فورینزک سائنس ایجنسی کو بھیجے 8 مشکوک خطوط کے نمونوں میں موجود پاؤڈر کے کیمیائی تجزیہ میں آرسینک کی مقدار پائی گئی ہے تاہم رپورٹ کے مطابق یہ مقررہ مضر صحت مقدار سے خاصی کم ہے۔
اسلام آباد پولیس کے شعبہ انسداد دہشت گردی کو پنجاب فورینزک سائنس ایجنسی کی جانب سے موصول فورینزک رپورٹ کے مطابق خط سے ملنے والے پاؤڈر میں آرسینک کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، تاہم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آٹھوں نمونوں میں آرسینک کی انسانی صحت کے لیے مہلک مقدار سے خاصی کم ہے۔
فورینزک رپورٹ کے مطابق سفید پاؤڈر میں موجود آرسینک کی مقدار 11.9 سے 17.5 ملی گرام پائی گئی ہے جبکہ آرسینک کی مقررہ مہلک مقدار 70 ملی گرام سے زائد بتائی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آرسینک ایک کیمیائی زہر ہے، جو زیادہ مقدار میں سانس کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہوکر پھیپھڑوں کی سوجن اور ناک کی سوزش سمیت حنجرہ کے ورم کا باعث بن سکتا ہے۔
034562 by Ghulam Mustafa hashmi
ججز کو دھمکی آمیز خطوط کس نے لکھے ابھی تک واضح نہ ہوسکا ہے تاہم اسلام آباد پولیس کے شعبہ انسداد دہشت گردی نے سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹلائٹ ٹاؤن کے لیٹر باکسز کے قریب کی سی سی ٹی وی ویڈیو حاصل کرکے مشتبہ افراد کی نادرا کے ذریعے شناخت کا عمل شروع کردیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کےججز کو موصول ہونیوالے مشکوک اور دھمکی آمیز خطوط کی تحقیقات کے ساتھ ساتھ ججز اور عدالت کی سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔