کراچی(قدرت روزنامہ) صنعتوں کو ریلیف دینے کیلیے کراس سبسڈی میتھڈ کو ختم کرنا ہوگا، اس سے صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور ملک میں غربت و بیروزگاری میں کمی آئے گی . آئی ایم ایف کو صنعتی کیلیے پاور ٹیرف کو کم کرنے کی حمایت کرنی ہوگی، ورنہ برسوں سے مالی پریشانیوں کا شکار نچلے طبقے کی مایوسی بڑھے گی .
یاد رہے کہ نگران وزیرتوانائی کی جانب سے کراس سبسڈی میتھڈ کو ختم کرنے کی بات کی گئی تھی، لیکن آئی ایم ایف نے تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے اس کو غریبوں کیلیے خطرناک قرار دیا تھا، جبکہ یہی آئی ایم ایف، بلند شرح سود، پیٹرولیم لیوی اور دیگر طریقوں سے عوام پر بوجھ ڈالنے کی حمایت کرتا ہے .
کراس سبسڈی ختم کرنے سے گیس کے ضیاع کو قابو کرنے میں مدد ملے گی، مہنگی گیس ہونے کی وجہ سے عوام گیس کا فضول استعمال ترک کردیں گے، جبکہ عوام پر پڑنے والے بوجھ کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے بھی کم کیا جاسکتا ہے .
دوسرا صنعتوں کو سستی گیس فراہمی سے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے، جو غربت میں کمی کا باعث بنیں گے، صنعتیں علاقائی اور عالمی سطح پر مسابقت کرنے کے قابل ہوسکیں گی، جس سے صنعتی سرگرمیاں تیز ہوں گی، صنعتیں ٹیکسوں کی صورت میں حکومت کو مالیات فراہم کریں گی، جس سے ڈالر کے ذخائر کو تقویت ملے گی .
اس طرح گردشی قرضہ کم کرنے میں بھی مدد ملے گی، صنعتی سرگرمیوں کے فروغ سے پاور پلانٹس کی مکمل یوٹیلائزیشن ممکن ہوسکے گی، جس سے کیپیسیٹی چارجز کم ہونگے، مہنگائی کم ہوگی اور سوشواکنامک ڈیولپمنٹ میں بہتری آئے گی .