پی ٹی آئی نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 9 اپریل کو ہونے والے چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔
حریک انصاف کی سینیٹر ڈاکٹر زرقہ تیمور، فلک ناز، فوزیہ ارشد، سیف اللہ نیازی اور سیف اللہ ابڑو کی جانب سے دائر درخواست میں الیکشن کمیشن، صدر پاکستان اور سینٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سینیٹ کی خیبر پختون خواہ کی 11 سیٹوں پر 2 اپریل 2024 کو انتخابات کا انعقاد ہونا تھا، خیبر پختون خواہ کی مخصوص نشستوں پر اراکین کے حلف نہ اٹھانے کے باعث سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخابات ملتوی کیے گئے تھے۔
درخواست میں کہا گیا کہ رپورٹس کے مطابق 9 اپریل 2024 کو سینیٹ کے نامکمل ایوان میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخابات کروائے جا رہے ہیں، سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات خیبر پختونخواہ کی 11 نشستوں کے پُر ہونے سے قبل نہیں کروائے جا سکتے، سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات کے لیے ضروری ہے کہ خیبر پختون خواہ کی 11 نشستوں کو پہلے پُر کیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کا 2 اپریل 2024 کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے، الیکشن کمیشن کو سینیٹ کی خالی 11 نشستوں پر انتخابات کرانے کا شیڈول جاری کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں اور سینیٹ کی خیبر پختون خواہ سے 11 نشستوں پر انتخابات ہونے تک چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخابات کو ملتوی کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔
درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض
اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے پی ٹی آئی سینیٹرز کی درخواست پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی سینیٹ نشستوں کا کیس پشاور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔
اس میں مزید بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا سینیٹ نشستوں کے الیکشن کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے ہی رجوع کیا جائے۔
یاد رہے کہ 6 اپریل کو سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین محمد حامد رضا نے الیکشن کمیشن سے 9 اپریل کو ہونے والے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔
اس حوالے سے سینئر وکیل حامد خان کے توسط سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ہونے والے ایوان بالا کے الیکشن کے بعد کسی تاریخ تک چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کروائے جائیں۔
اس میں دلیل دی گئی کہ خیبرپختونخوا سے سینیٹ کی 11 خالی نشستوں پر الیکشن اور اس کا نوٹیفکیشن آئین کے تحت سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لیے ضروری ہے، درخواست آرٹیکل 60 کے تحت دائر کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے حکم پر 2 اپریل کو خیبرپختونخوا میں 11 نشستوں پر الیکشن ملتوی کر دیا گیا تھا، الیکشن اس بنیاد پر ملتوی کیا گیا تھا کہ آرٹیکل 106 کے تحت مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے اراکین صوبائی اسمبلی نے اپنے عہدوں کا حلف نہیں اٹھایا اور الیکٹورل کالج نامکمل ہونے کی وجہ سے سینیٹ الیکشن کا انتظام نہیں کیا جاسکا۔
درخواست میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ الیکشن کمیشن نے آئین کی سراسر خلاف ورزی کرتے ہوئے خیبرپختونخوا اسمبلی کے انتخابات میں تاخیر کی، درخواست میں استدعا کی گئی کہ پاکستان میں جمہوریت کو بچانے کے لیے آئین سے انحراف کو فوراً ختم کیا جائے۔