نوشکی میں 9 افراد کو قتل کرنے کامعاملہ، بس میں سوار عینی شاہد نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا


نوشکی(قدرت روزنامہ)بلوچستان کے علاقے نوشکی میں بس میں سوار 9 افراد کو قتل کرنے کے واقعہ کے عینی شاہد نے بیان دیتے ہوئے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق بس میں سوار سجاد احمد نے بتایا کہ ہم 15 مرد اور 4 خواتین ایران جارہے تھے، ہم کوئٹہ سے بس میں سوار ہوئے اور تقریبااس میں 70 سواریاں تھیں، نوشکی کے قریب نقاب پوش بندے گاڑی میں آئے ، بس کو روکا اور 9 افراد کو نیچے اتارلیا ،، ڈرائیور سے کہا کہ بس کو آگے لے جاو ، ڈرائیور بس کو آگے تھانے تک لے گیا۔ سجاد احمد کا کہناتھا کہ ہم لوگ نوشکی تھانے میں موجود ہیں تاہم کچھ مامی افراد تھے وہ چلے گئے ہیں ۔
تفتان جانیوالی بس سے نو مسافر اتار کر قتل کر دیئے گئے، تمام لاشیں نوشکی کے پہاڑی علاقے میں پل کے نیچے سے ملیں، مقتولین کے جسم کے مختلف حصوں پر گولیاں ماری گئیں، جاں بحق افراد کا تعلق منڈی بہاؤالدین اورگوجرنوالہ سے ہے۔
نوشکی میں فائرنگ سے جاں بحق نو افراد کی میتیں کوئٹہ پہنچا دی گئیں ، میتیں سول ہسپتال کے مردہ خانے میں رکھی گئی ہیں ،ضروری کارروائی کے بعد میتیں کوئٹہ سے پنجاب کیلئے روانہ کی جائیں گی ۔