ایسٹ اینجلا یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اسکول جانے والے ایسے بچے جن کی غذا کا بڑا حصہ پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل ہوتا ہے، ان کی ذہنی صحت دیگر کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتی ہے . تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ صحت کے لیے فائدہ مند غذائی اجزا پر مشتمل ناشتا اور دوپہر کا کھانا بچوں کی جذباتی صحت کو بہتر کرتا ہے . اس کے مقابلے میں ناقص اشیا کا استعمال ذہن پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے . اس تحقیق میں برطانیہ کے 50 اسکولوں کے لگ بھگ 9 ہزار بچوں کے ڈیٹا کو اکٹھا کیا گیا تھا جن میں سے 7570 سیکنڈری جبکہ 1253 بچے پرائمری اسکولوں کے طالبعلم تھے . ہر بچے سے اس کی پسند کی غذا دریافت کی گئی اور عمر کے مطابق ذہنی ٹیسٹوں کا حصہ بنایا گیا . تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دن میں کچھ مقدار میں پھلوں اور سبزیاں کھانے والے بچوں نے اس غذا سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں 1.42 اسکور زیادہ حاصل کیے جبکہ دن بھر میں پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال کرنے والوں میں یہ اسکور 3.73 یونٹ زیادہ تھا . محققین کا کہنا تھا کہ ہم نے دریافت کیا کہ غذا بچوں کی ذہنی صحت سے منسلک ہوتی ہے اور بالخصوص سیکنڈری اسکول کے بچوں میں ہم نے پر غذائیت غذا یعنی پھلوں اور سبزیوں اور اچھی ذہنی صحت کے درمیان ٹھوس تعلق دریافت کیا گیا . انہوں نے بتایا کہ ناشتا ذہنی صحت پر سب سے زیادہ نمایاں اثرات مرتب کرتا ہے، جو بچے اچھا ناشتا کرتے ہیں وہ ذہنی طور پر زیادہ بہتر ہوتے ہیں . اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے بی ایم آئی نیوٹریشن پریونٹیشن اینڈ ہیلتھ میں شائع ہوئے . . .
(قدرت روزنامہ)یہ تو پہلے سے معلوم ہے کہ پھلوں اور سبزیوں کو کھانا جسمانی صحت کے لیے فائدہ مند عادت ہے مگر یہ دماغ کے لیے بھی مفید ہے بالخصوص بچوں کے لیے .
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی .
متعلقہ خبریں