گزشتہ 24 گھنٹوں سے بارشوں سے بلوچستان کے 7 اضلاع شدید متاثر ہیں ‘ترجمان حکومت بلوچستان
ایمرجنسی کی بنیاد پر تعلیمی ادارے دو دن کیلئے بند رکھے گئے ہیں۔یہ تاثر غلط ہے کہ حکومتی مشینری کام نہیں کررہی۔شاہد رند
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)ارکان اسمبلی اور ترجمان حکومت بلوچستان کی سیلابی صورتحال سے متعلق میڈیا بریفنگ ‘گزشتہ 24 گھنٹوں سے بارشوں سے بلوچستان کے 7 اضلاع شدید متاثر ہیں ۔شاہد رند ترجمان حکومت بلوچستان كے مطابق ایمرجنسی کے بنیاد پر تعلیمی ادارے دو دن کیلئے بند رکھے گئے ہیں۔شاہد رند نے مزىدکہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ حکومتی مشینری کام نہیں کررہی ۔کوئٹہ سٹی ایریا سے پانی کا اخراج کردیا گیا ہے ۔دیہی علاقوں میں پانی نکالنے کا عمل جاری ہے ۔ آسمانی بجلی گرنے اور دو افراد چھت گرنے سے ہلاکتیں ہوئیں ۔
ایمرجنسی کیلئے پی ڈی ایم اے نے نمبر بھی جاری کردئیے ہیں ۔پی ڈی ایم اے کا عملہ 24 گھنٹے موجود ہوتا ہے ۔27میں سے 14 شکایات کا فوری ردعمل دیا گیا ۔80فیصد پانی کا اخراج حکومتی مشینری کا فعال ثبوت ہے ۔ندی نالوں میں تجاوزات ہٹانے کا کام جاری ہے ۔گزشتہ دو روز سے جاری بارشوں کے دوران حکومتی مشینری فعال ہے ۔ولی نورزئی نے کہا کہ آسمانی بجلی سے یو ہلاتیں ہوئی ہے اس میں انتظامیہ کا کوئی قصور نہیں ہے۔رات کو میں نے خود دوری کیا صورتحال کنٹرول میں ہے۔بارشوں سے قبل تیاری کی ہدایت کرد تھی ۔نعیم بازئی ‘باران رحمت کو زحمت نہیں بنے دینگے ۔نعیم بازئی ‘ دو دنوں سے جاری بارشوں امدادی کام جاری ہیں.بخت کاکڑ ‘کوئٹہ میں بارشوں سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں ہنہ اڑک اور نواں کلی شامل ہیں۔بخت کاکڑ ‘قدرتی آفات کا مل کر مقابلہ کرنا ہوگا .لیاقت لہڑی۔