لاہور (قدرت روزنامہ)بنی گالا سب جیل کے واش روم میں خفیہ کیمروں، کھانے میں زہر اور ڈیوٹی پر صرف ایک خاتون پولیس اہلکار کے موجود ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے . بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اہلیہ، سابقہ خاتونِ اول، بشریٰ بی بی نے میڈیکل چیک اپ، واش روم میں خفیہ کیمروں کے موجود ہونے اور سب جیل میں صرف ایک خاتون پولیس اہلکار کے ڈیوٹی پر موجود ہونے پر اپنے وکیل شعیب شاہین کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے .
درخواست گزار بشریٰ بی بی نے مؤقف اختیار کیا کہ زہر کے خدشے کے پیشِ نظر میری صحت پر اثر ہوسکتا ہے . بشریٰ بی بی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدالت شوکت خانم یا کسی مرضی کے پرائیویٹ اسپتال سے ٹیسٹ کرانے کی اجازت دی جائے . درخواست گزار بشریٰ بی بی نے مؤقف اختیار کیا کہ سب جیل میں میسر باتھ روم میں متعدد خفیہ کیمرے لگے ہیں، سب جیل میں دیا گیا باتھ روم کمپرومائزڈ ہے .
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کو خوراک میں زہر دیا گیا ہے، سب جیل میں مردوں کی بھاری نفری تعینات ہے، جیل میں دیے گئے کھانے پر شدید تشویش، تحفظات ہیں، کھانے کے بعد منہ اور گلے میں جلن کا احساس ہے .
بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ سب جیل میں خود کو محفوظ تصور نہیں کرتی اس لیے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بھی دی، سب جیل میں جان کو شدید خطرات لاحق ہیں، خدشہ ہے سلو پوائزننگ کے ذریعے انتقام لیا جائے گا .
بشریٰ بی بی کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ آئین پاکستان کے تحت حاصل بنیادی حقوق کو یقینی بنایا جائے، فریقین کو آئین کے آرٹیکل 4، 9 اور 14 پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دیا جائے .