بلوچستان کے وسائل کو اونے پونے بیچنے کی اجازت نہیں دیں گے، عبدالغفور حیدری
قلات(قدرت روزنامہ)جمعیت علماءاسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا ہے جمہوریت کی روح کو جس طرح سے مجروح کردیا گیا وہ ایک قومی المیہ ہے جمعیت علماءاسلام ایک سیاسی جمہوری جماعت ہے ہم نے حالات کے تناظر میں جو فیصلہ کیا ہے کہ عوامی اسمبلی میں جائیں گے یہ ایک تلخ اور مشکل فیصلہ ہے، لیکن بد قسمتی سے ملک میں ایسی حالات پیدا کردئے گئے کہ ہمیں یہ فیصلہ مجبوی میں کرنا پڑا، جمعیت علماءاسلام پاکستان کے امیر مولانا فضل الرحمن نے واضح اور وشگاف الفاظ میں اعلان کیا ہے کہ جمعیت علمائ اسلام ضمنی الیکشن میں ہر گز حصہ نہیں لیگا نہ کہ ہمارے کارکن کسی کو ووٹ کریں گے ۔ مرکزی امیر کا فیصلہ ملک کے ہر حصہ کے ماتحت جماعتوں پر نافذ العمل ہو تی ہے، جمعیت علماءاسلام کے قائد کا بلوچستان سے عوامی اسمبلی کے انعقاد و احتجاج کا فیصلہ بلوچستان کی سرزمین و کار کنون کے لئے ایک اعزاز ہے، بلوچستان کے غیور عوام نے جمعیت علماءاسلام کی آواز ہمیشہ سب سے پہلے لبیک کہا ہے، جمعیت علماءاسلام نے این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کے حصہ کے لئے بلوچستان کے ساحل و وسائل معدنیات کی رائلٹی کے لئے ہمیشہ موثر آواز بلند کیا ہے اور یہ خدمت آئندہ بھی کرتے رہیں گے، بد قسمتی سے بعض لوگ اپنی سیاست و دکانداری کے لئے بلوچستان کا نام استعمال کرتے ہیں ان کے پاس لوگوں کو جذبات میں لانے کے لئے کوئی اور سیاسی آپشن نہیں ہوتا ہے تو تعصبات کی بات کرتے ہیں، ریکوڈک پر جمی ہوئی نظروں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم بلوچستان کے وسائل کو اونے پونے بیچنے کی اجازت نہیں دیں گے، پشین میں 20اکتوبر کو ہونے والا جلسہ عام بلوچستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہو گا، ملک میں نئی اور خطرناک مہنگائی کی لہرکی بنیادی وجہ آئی ایم ایف کے غیر فطری شرائط کے آگے حکومت کا سرنڈر کرنا ہے،کرپیش اور شاہانہ اخراجات کو کم کرنے کے بجائے ٹیکس لگا کر غریبوں نا حق خون چوسنا ملک کی بنیادوں کو کمزور کردیگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ شاہ ولی اللہ قلات میں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے آنے والے کارکنوں عوامی نمائندوں و قبائلی زعما ءسے بات چیت کرتے ہوئے کیا مولانا عبد الغفورحیدری نے کہاکہ جمعیت علماءاسلام ایک سیاسی جمہوری جماعت ہے، ہم نے ہمیشہ جمہوریت کی استحکام کی بات کی ہے قومی اسمبلی و دیگر جمہوری اداروں کو مضبوط تر بنانے کے لئے قربانیوں کی ایک تاریخ رقم کیا ہے لیکن بد قسمتی سے یہاں ہمیشہ سے جمہوری اداروں کا گلا گھونٹ لیا گیا ہے، انتخابات پر اثر انداز ہو کر اپنے مرضی کی نتائج مرتب کئے گئے ہیں اس مرتبہ تو سابقہ تمام ریکارڈوں کو تو ڑ دیا گیا، خاص طور پر جمعیت علماءاسلام و دینی جماعتوں کی مینڈیٹ کو چرا لیا گیا پاکستان کی آئینی و اسلامی تشخص کو مسخ کرنے کی کوشش ہوئی ہے اس کے بعد ہم نے اپنا فیصلہ تبدیل کردیا کہ اب ہم عوام کے پاس جائینں گے عوامی اسمبلی لگا ئیں گے اور عوام کو اس تمام تر صورت حال سے آگاہ کریں گے کہ ان انتخابات کی رد عمل میں بننے والی حکومت پاکستان کے عوام کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتی ہے اور ہم عوام کو بتائیں گے کہ کس طرح ان کے ووٹ کی تقدس کو پامال کردیا گیا، مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ اس وقت صرف جمعیت علماءاسلام گذشتہ انتخابات کو غیر منصفانہ قرار دیکر احتجاج نہیں کررہا ہے بلکہ دیگر جماعتیں بھی احتجاج پر ہیں، ہمارا مطالبہ ہے ان دھاندلی زدہ انتخابات کو کلعدم کرکے ملک میں صفاف اور شفاف الیکشن کیا جائے جو ملک کی بہتر اور مضبوط مستقبل کے لئے انتہائی ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ جمعیت علماءاسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کے حکم و فیصلہ کے مطابق جمعیت علماءاسلام ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیگا نہ کہ کسی کو ووٹ کریگا، یہ فیصلہ ایک حتمی فیصلہ ہے جو تمام ماتحت جماعتوں پر لاگو ہے، اس فیصلہ میں ترمیم کی اختیار صرف مرکزی امیر کے پاس ہے۔