چینی کمپنیاں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کریں، سیکیورٹی پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم شہباز شریف


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ چینی کمپنیاں ملک میں درآمد شدہ کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے اور کوئلے کی کان کنی کے منصوبوں میں مزید سرمایہ کاری کریں، یہاں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔وزیراعظم شہباز شریف سے چئیرمین شنگھائی الیکڑک گروپ وو لی کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی ہے۔
ملاقات میں وزیراعظم کو پاکستان میں شنگھائی الیکڑک کے مختلف منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان چین کے ساتھ دوستانہ تعلقات اور معاشی اشتراک کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ پاکستان اور چین کی دوستی سمندروں سے گہری اور ہمالیہ سے بلند ہے۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ منصوبوں کو مزید وسعت دینے کے لیے حکومت پاکستان چینی سرمایہ کاروں کو تمام تر سہولیات فراہم کرے گی۔
وزیراعظم کو مختلف منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی
اجلاس میں وفد نے وزیراعظم کو مختلف منصوبوں کی اب تک کی پیشرفت پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ شنگھائی الیکٹرک گروپ پاکستان میں تھر کول مائن ڈویلپمنٹ اور 1320 میگاواٹ کے کوئلے سے توانائی پیدا کرنے کے منصوبے پر کام کررہا ہے۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ شنگھائی الیکٹرک گروپ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت پاکستان میں کام کرنے والی چین کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ شنگھائی الیکٹرک گروپ کے تھر کول کے منصوبوں کے ذریعے سالانہ 400 ملین ڈالر کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہو رہی ہے۔
ملاقات میں تھر کول بلاک ایک پاور جنریشن کمپنی کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر مینگ ڈونگہائی (Mr. Meng Donghai)، وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد چیمہ، وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد لغاری، وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ محمد جہانزیب اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔