سعودی عرب کا اعلیٰ وفد ایک بار پھر پاکستان آئے گا اور بیشتر معاہدوں پر دستخط ہوں گے، وزیر اطلاعات


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے وفد کا دورہ پاکستان کامیاب رہا ہے، آئندہ چند مہینوں میں سعودی عرب کا اعلیٰ وفد ایک بار پھر پاکستان آئے گا اور مختلف معاہدوں پر دستخط ہوں گے، بہت جلد سعودی عرب سے پرائیویٹ سیکٹر سے بھی ایک وفد آرہا ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہاکہ حکومت اور وزیراعظم کو چند ماہ میں جو پزیرائی ملی ہے یہ ہماری خارجہ پالیسی کا ایک نیا باب ہے کہ پاکستان کو دوست ممالک کی جانب سے بڑی عزت دی جا رہی ہے اور پاکستان کے ساتھ سنجیدگی سے معاملات ڈسکس کیے جارہے ہیں۔
عطاتارڑ نے کہاکہ پاکستان ایک اسٹرٹیجک نیوکلیئر ملک ہے، نیوکلیئر اسٹیٹ ہونا بڑے اعزاز کی بات ہے، ملکی معیشت کے حوالے سے نئی حکومت کے قیام سے ہی بہتری کی خبریں آرہی ہیں، عالمی جریدے، عالمی مالیاتی ادارے اور آزاد تجزیہ کار سب کہہ رہے ہیں کہ حکومت ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کلیدی کردار ادا کررہی ہے، بہت جلد معیشت میں بہتری کے اثرات عام عوام تک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کی پوری کابینہ پوری لگن اور محنت سے ملکی معیشت میں بہتری کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں اور دن رات ایک کیے ہوئے ہیں، یہ جو مثبت خبریں آرہی ہیں اس کے پیچھے بڑی محنت ہے۔
’وزیراعظم کا سعودی عرب کا دورہ بہت کامیاب رہا، اس دورے کے نتیجے میں سعودی عرب کے وزیرخارجہ پاکستان آئے، سعودی وفد نے پاکستان میں کل بڑا مصروف دن گزارا، ہم سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کے بڑے شکرگزار ہیں کہ وزیراعظم شہباز شریف کو سعودی عرب میں جو عزت دی گئی وہ بہت کم دیکھنے میں آتی ہے‘۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ سعودی وفد سے سرمایہ کاری، ریفائنری، قدرتی وسائل سمیت بہت سے معاملات پر مشاورت ہوئی، سعودی وفد کا دورہ پاکستان بڑا مثبت اور کامیاب رہا، آئندہ چند مہینوں میں سعودی عرب کا اعلیٰ وفد ایک بار پھر پاکستان آئے گا اور مختلف معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔
’بہت جلد سعودی عرب سے پرائیویٹ سیکٹر سے بھی ایک وفد آرہا ہے، سعودی عرب کے نجی سیکٹرزسے تعلق رکھنے والے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ لگانا چاہتے ہیں اور پاکستان کے پرائیویٹ سیکٹر سے شراکت داری چاہتے ہیں، دونوں ممالک کی حکومتیں ان کو سہولیات دیں گی اور جب سعودی عرب کے پرائیویٹ سیکٹر سے پاکستان میں سرمایہ کاری آئے گی تو یہ پاکستان کی معیشت کے لیے بڑا مثبت قدم ہوگا، یہ معاملات بڑی برق رفتاری کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں‘۔
وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ یہ وزیراعظم شہباز شریف اور حکومت کی ساکھ ہے، دنیا جانتی ہے کہ شہباز شریف ڈیلیور کرنے والے اور 24 گھنٹے کام کرنے والے لیڈر ہیں، انہوں نے ہمیشہ ڈلیور کیا ہے، اسٹاک ایکسچینج میں آئے دن نیا ریکارڈ ٹوٹ رہا ہے، اس کے نتیجے میں عام آدمی تک ریلیف بہت جلد پہنچایا جائے گا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ آج وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سعودی عرب کے وفد کے دورہ پاکستان پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی، ملک میں گندم کی صورتحال کے حوالے سے بھی اجلاس میں جائزہ لیا گیا۔ ’گندم وافر مقدار میں موجود ہے، اس دفعہ گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے، چاروں صوبوں کو خط لکھے جائیں گے کہ وہ کسانوں سے زیادہ سے زیادہ گندم اچھے ریٹ خریدیں تاکہ کسانوں کو اس کا فائدہ پہنچ سکے‘۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اپوزیشن جماعتوں کا پہلا جلسہ ناکام ہوا، اتنی تعداد میں لوگ موجود نہیں تھے، جو تقاریر کی گئی ہیں اس سے لگتا ہے کہ یہ کمپنی چلنے والی نہیں ہے، اپوزیشن والے آپس میں دست و گریباں ہیں، بیرسٹر گوہر کے بیان کی شیرافضل مروت تردید کردیتے ہیں، عمر ایوب کوئی بات کرتے ہیں تو شیرافضل مروت اس کے منافی بات کردیتے ہیں۔
انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انتشار کے اندر پھوٹ ہے، وہ اپنی ہی صفوں کے اندر اتحاد و اتفاق پیدا نہیں کرسکے تو انہوں نے اپوزیشن اتحاد کیا بنانا ہے، نہیں سمجھتا کہ اپوزیشن کے پاس کوئی بات کرنے کو ہے، ہاں اگر اپوزیشن کسی بات پر حکومت کا ساتھ دینا چاہتی ہے تو وہ پارلیمان کے اندر یا پارلیمان کے باہر عوام کو ریلیف دینے میں حکومت کا ساتھ دے، ملکی معیشت کی بحالی میں حکومت کا ساتھ دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ہی جیل کے باہر کھڑے ہوکے ایک لیڈر کوئی اور بات کرتا ہے اور دوسرا کوئی اور بات کرتا ہے۔ ’یہ کرپشن کے کیسز ہیں جس میں آپ کے لیڈر جیل میں سزا بھگت رہے ہیں، ان کیسز کی فکر کیجیے اور ان پر توجہ دیں‘۔
9 مئی کے مجرمان کو سزائیں دینے کے حوالے سے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ قانون کی منشا ہے کہ قانونی طریقے سے سزاؤں کا عمل مکمل ہوتا ہے۔ ’پراپر ٹرائل ہے، ٹرائل میں جرح ہے، گواہان کے بیانات قلمبند ہوتے ہیں، 9 مئی کو جو شہدا کی یادگاروں کو مسمار کیا گیا، ملکی دفاعی اداروں پر حملے کیے گئے، چاہتے ہیں 9 مئی کے ملزمان کو جلد سزائیں سنائی جائیں‘۔
عطاتارڑ نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال کے باعث عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اوپر گئی ہیں جس کی بنا پر پاکستان میں بھی پیٹرول مہنگا ہوا، اگلے چند ماہ میں بہتری نظر آئے گی، پی آئے اے کی پرائیویٹائزیشن ہوگی، ایئرپورٹس آؤٹ سورس ہوں گے، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن ہوگی، ان تمام معاملات کا آئی ایم ایف سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس سے اخراجات کم ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی فریم ورک کی بھی منظوری دی گئی، یہ بڑے عرصے سے معاملہ چل رہا تھا، ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی ایک گرانٹ بھی اس سے مشروط ہے۔ اس سے آسانی پیدا ہوگی کہ اگر پرائیویٹ شعبہ حکومت کے ساتھ مل کر کوئی پراجیکٹ شروع کرے گا تو اس سے فائدہ ہوگا۔