یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کے رکن گلگت بلتستان اسمبلی غلام شہزاد آغا نے سابق وزیراعلیٰ خالد خورشید خان کی قانون کی ڈگری چیلنج کرتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نا اہلی کا مطالبہ کیا تھا، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعلیٰ کی جمع کرائی گئی ڈگری کی لندن یونیورسٹی سے تصدیق نہیں ہوئی اور ہائر ایجو کیشن کمیشن نے اسے جعلی قرار دیا ہے . عدالت نے معاملے پر ایچ ای سی، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان بار کونسل اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا، ایچ ای سی نے عدالت کو بتایا تھا کہ یونیورسٹی آف لندن کی جانب سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ڈگری کو جعلی قرار دینے کے بعد اس نے خالد خورشید کو جاری کی گئی ایل ایل بی کی ڈگری واپس لے لی ہے . نااہلی سے قبل گلگت بلتستان کی اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکین نے خالد خورشید کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی جمع کرائی تھی جو کامیاب رہی تھی اور ان کی حکومت کے خاتمے کا باعث بنی تھی . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گلگت بلتستان کی سول عدالت نے سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں .
گلگت بلتستان کے سینئر سول جج ہدایت علی نے سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کی جعلی ڈگری کیس میں ضمانت منسوخ کر کے ان کے اور ان کے ضامنوں کے ورانٹ گرفتاری جاری کیے ہیں، ان کے وارنٹ گرفتاری جعلی ڈگری کیس میں مسلسل عدالت میں عدم پیشی پر جاری کیے گئے ہیں .
متعلقہ خبریں