اختلاف کو مل بیٹھ کر حل کریں، سیاسی قیادت اپنی ترجیحات واضح کرے، صدر مملکت کا خطاب
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں صدر آصف علی زرداری نے سیاسی اختلافات کو مل بیٹھ کر حل کرنے اور آگے بڑھنے پر زور دیا ہے۔نئے پارلیمانی سال کے آغاز پر صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ خطاب میں آصف زرداری نے پارلیمانی سال کےآغازپرتمام ممبران کومبارکباد دی۔
آصف زرداری نے کہا کہ دوسری بارصدربنانےپرتمام ممبران کامشکورہوں، تمام وزراءوممبران کوذمہ داریاں اٹھانےپرمبارکباددیتاہوں، ماضی میں میرےفیصلوں نےتاریخ رقم کی ہے ۔ مستقبل کیلئےاپنےوژن کومختصربیان کروں گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ اختلاف کو مل بیٹھ کر حل کرنا ہے ، جو مشکلات ہیں ان میں ہم اختلافات کو لے کر نہیں چل سکتے، ہمیں ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے،، سیاسی قیادت اپنی ترجیحات کو واضح کریں۔
آصف زرداری نے کہا کہ مل کر آگے بڑھیں گے تو ملک میں جمہوریت مضبوط ہوگی، ہمیں سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے، ملک کو جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہمارے ایجنڈے میں شامل ہونی چاہیے۔ ملک میں دانش مندی اورپختگی کی ضرورت ہے، امیدہےکہ اراکین دانشمندی کا مظاہرہ کریں گے۔ آصف زرداری نے اس بار پر زور دیا کہ معیشت کی بہتری کیلئے سب کو اپناحصہ ڈالناہوگا، انھوں نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاری لاناہمارابنیادی مقصدہوناچاہئے وسائل بروئےکارلاتےہوئےجامع ترقی کی راہیں کھولناہوں گی، اپنےلوگوں پرسرمایہ کاری،عوام پرتوجہ مرکوزکرناہوگا۔
صدر زرداری نے کہا ملک میں دہشت گردی بڑا خطرہ ہے، ملک دشمنوں کو سی پیک کو نقصان پہنچانے نہیں دیں گے، بے نظیر بھٹو پر بھی دو بار دہشت گرد حملے ہوئے، معیشت کی بہتری میں دوست ملکوں کی مدد کے شکر گزار ہیں۔
صدر آصف زرداری نےمزید کہا کہ آئینی فرم ورک کےتحت وفاق اورصوبوں میں ہم آہنگی ناگزیرہے، اپنےلوگوں پرسرمایہ کاری اورعوام پرتوجہ مرکوزکرناہوگی۔ معیشت کی بہتری کیلئے سب کو اپناحصہ ڈالناہوگا، غیرملکی سرمایہ کاری لاناہمارابنیادی مقصدہوناچاہئے۔ حکومت کاروباری ماحول سازگارکرنےکیلئےاقدامات کرے سرمایہ کاروں کیلئےپیچیدہ قوانین کوآسان بناناہوگا، اور ہمیں عالمی منڈی میں اپنی مصنوعات کی قدربڑھاناہوگی۔ جبکہ نئی منڈیوں کی تلاش کیلئےکوششیں تیزکرناہوں گی۔
انہوں نے کہاکہ تمام صوبوں کے لیے قوانین یکساں ہونے چاہیئں۔ آصف زرداری نے کہا کہ تسلیم کرناہوگاکہ بچوں کی بڑی تعداداسکولوں سےباہرہے، ملک میں اسکول نہ جانے والےبچوں کی تعدادبڑھ رہی ہے، پرائمری وسیکنڈری تعلیم کاحصول بنیادی حق ہے، شعبہ تعلیم پرتمام حکومتوں کوسنجیدگی کامظاہرہ کرناہوگا ۔
صدر زرداری کا کہنا تھا کہ شعبہ صحت میں بھی بڑےپیمانےپرتوسیع کی ضرورت ہے، پرائمری اورسیکنڈری صحت پرسرمایہ کاری کرناہوگی تمام شہریوں کوصحت کی بنیادی خدمات تک رسائی یقینی بنانا حکومت کی زمے دار ہے۔
صدر زرداری کے خطاب کے بعد پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا ۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ارکان سینیٹ اور قومی اسمبلی، وزیراعظم شہباز شریف ، آصفہ بھٹو زرداری ، بلاول بھٹو زردرای بھی ایوان میں نظر آئے۔ اس کے علاوہ مختلف ممالک کے سفیر بھی گیلریز میں موجود تھے۔