جلسے نہ ہونے کی وجہ سے کارکن مایوس ہیں، عمران خان کی فوری احتجاجی حکمت عملی بنانے کی ہدایت


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)‎پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے فوری احتجاجی حکمت عملی بنانے کی ہدایات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلسے نہ ہونے کی وجہ سے کارکن مایوس ہیں، احتجاج کا آغاز ہوگا تو پارٹی اختلافات بھی ختم ہو جائیں گے۔
‎جمعرات کو اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم عمران خان سے سیاسی رہنماؤں نے ملاقات کی۔ ملاقات کے لیے سابق وزیراعظم عمران خان نے سینیٹر شبلی فراز، رؤف حسن، مشیر خزانہ مزمل اسلم، نعیم حیدر پنجوتھا، صاحبزادہ حامد رضا، شیخ وقاص اکرم اور عاطف خان کے ناموں کی منظوری دی تھی تاہم جیل انتظامیہ نے شیخ وقاص اکرم کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے صاحبزادہ حامد رضا کو اہم ٹاسک سونپ دیا ہے۔ صاحبزادہ حامد رضا 29 اپریل کو فیصل آباد میں اپوزیشن کے گرینڈ الائنس میں شامل جماعتوں کے اجلاس کی میزبانی کریں گے اور ملک بھر میں جلسوں کے شیڈول کا اعلان کیا جائےگا۔
‎سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرنے کے لیے جانے والے وفد کے ایک رکن نے بتایا کہ اڈیالہ جیل میں سختیاں مزید بڑھ چکی ہیں، ایسی جامع تلاشی لی گئی کہ صرف کپڑے اتارنے رہ گئے تھے۔
‎ذرائع نے بتایا کہ عید سے قبل عمران خان کی سیاسی رہنماؤں سے ون ٹو ون ملاقات ہوئی تھی مگر اب عمران خان اور سیاسی رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے درمیان ایک شیشہ حائل ہوگیا ہے، جبکہ اردگرد تیز روشنی والی لائٹیں نصب تھیں۔
‎ذرائع کے مطابق جیل میں ہونے والی ملاقات میں کسی قسم کی پرائیویسی نہیں تھی، پولیس اہلکار ملاقات کے دوران کھڑے رہے اور 40 منٹ پورے ہونے پر ملاقات ختم کرنے پر اصرار کرتے رہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ‎سابق وزیراعظم عمران خان نے میڈیا ٹیم کو بھی جارحانہ حکمت عملی اپنانے کی ہدایات دی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے چئیرمین نیب پر بھی کڑی تنقید کی اور کہاکہ نوازشریف اور آصف علی زرداری کے مقدمات ختم کیے جارہے ہیں، نوازشرف نے توشہ خانہ سے غیر قانونی طور پر گاڑی لی اور اب نیب نے یہ کہہ کر کیس ہی ختم کردیا کہ گاڑی توشہ خانہ کا حصہ نہیں تھی۔
عمران خان نے چیئرمین نیب کے خلاف مقدمات بنانے اور ملاقاتوں کے لیے منظور کردہ ناموں کو اجازت نہ دینے کے حوالے سے بھی عدالت میں درخواست دائر کرنے کی ہدایات دی ہیں۔