بھارت میں عام انتخابات کا مرحلہ وار آغاز ہوگیا، نریندر مودی اور راہول گاندھی اہم امیدوار


کراچی (قدرت روزنامہ)بھارت میں 7 مرحلوں پر مشتمل دنیا کے سب سے بڑے عام انتخابات کا آغاز آج صبح 7 بجے ہوا جو شام 6 بجے تک جاری رہے گا، بھارتیا جنتا پارٹی کے رہنما نریندر مودی مسلسل تیسری بار وزیراعظم منتخب ہونے کے لیے پرامید ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بھارتی عام انتخابات میں تقریباً 97 کروڑ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں جن میں ایک کروڑ 80 لاکھ افراد پہلی بار ووٹ ڈالیں گے۔
گزشتہ بھارتی عام انتخابات کے دوران ٹرن آؤٹ 67 فیصد سے زیادہ تھا، جس میں تقریباً 61 کروڑ 50 لاکھ افراد نے حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔
پارلیمانی انتخابات 7 مرحلوں پر مشتمل ہے، پہلا مرحلہ آج 19 اپریل سے شروع ہوا جبکہ دوسرا 26 اپریل، تیسرا مرحلہ 7 مئی، چوتھا مرحلہ 13 مئی، پانچواں مرحلہ 20 مئی، چھٹا مرحلہ 25 مئی اور ساتواں مرحلہ یکم جون کو ہوگا، جبکہ نتائج کا اعلان 4 جون کو ہوگا۔
بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق 15 لاکھ پولنگ ورکرز کے ساتھ ملک بھر میں 10 لاکھ سے زائد پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔
آج 21 ریاستوں کے 102 حلقوں میں انتخابات ہو رہے ہیں، تمل ناڈو میں کوئمبٹور، اتر پردیش میں مظفر نگر، مہاراشٹر میں ناگپور اور منی پور اہم حلقے سمجھے جارہے ہیں۔
بھارت میں لوگ کیسے ووٹ دیتے ہیں؟
الیکشن کمیشن آف انڈیا اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر ووٹر کو اپنی رہائش گاہ کے 2 کلومیٹر (1.2 میل) کے اندر ایک ووٹنگ بوتھ دستیاب ہو۔
بھارت میں ووٹوں کی گنتی کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال کیا جاتا ہے، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ان مشینوں تک دور دراز سے نتائج کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
انتخابی اہلکار پیدل، سڑک، ٹرینوں، ہیلی کاپٹر، کشتیوں اور کبھی کبھار اونٹوں اور ہاتھیوں کے ذریعے دور دراز مقامات پر پولنگ اسٹیشن قائم کرنے کے لیے سفر کرتے ہیں۔
یہ ایک ایسی بحث ہے جو 2000 میں ای وی ایم کے نفاذ کے بعد سے ہندوستان میں ہر قومی یا صوبائی انتخابات کے دوران ایک نئی زندگی حاصل کرتی ہے۔
یہ الیکشن کیوں اہم ہیں؟
مودی بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کی طرح مسلسل تیسری بار وزیراعظم بننے کے لیے پرامید ہیں، ان کا خیال ہے کہ ان کی پارٹی کے لیے ایک اور بڑی جیت 2047 تک بھارت کو ایک ترقی یافتہ ملک بنائے گی۔
بی جے پی کو اپنی حمایت بنیادی طور پر ہندوؤں کی طرف سے حاصل ہے، جو ملکی آبادی کا 80 فیصد حصہ ہیں۔
حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کا اہم چہرہ راہول گاندھی ہوں گے جو انتخابی میدان میں موجود ہیں۔
، نریندر مودی کا مقابلہ کرنے کیلئے حزب اختلاف کی دو درجن جماعتوں نے ’انڈیا‘ کے نام سے سیاسی اتحاد تشکیل دیا ہے، بھارت میں حکومت سازی کیلئے لوک سبھا کی 543 نشستوں میں سے 272 پر کامیابی ضروری ہے۔