حافظ نعیم الرحمٰن امیر جماعت اسلامی کا حلف اٹھانے پر کیوں روئے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نومنتخب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ حلف برداری کے موقع جذباتی مناظر بھی دیکھنے میں آئے، حافظ نعیم الرحمان حلف لیتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے اور سابق امیر سراج الحق سے گلے مل کر رو پڑے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کے چھٹے امیر منتخب ہونے پر صارفین کی جانب سے انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے، نو منتخب امیر کو استقامت کی دعا دی جا رہی ہے اور اس پر مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
وقاص امجد لکھتے ہیں کہ حافظ نعیم الرحمٰن کو بطور امیر جماعت اسلامی، لاہور آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، امید ہے جماعت اسلامی ان کی قیادت میں بہترین اور مثبت کردار ادا کرے گی۔
ایک صارف نے لکھا کہ اختیار کی منتقلی کبھی ایسے بھی ہوا کرتی ہے کہ اختیار چھوڑنے والا خوش اور مطمئن ہے اور جسے اختیار ملا وہ روئے جا رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیاوی اصولوں کے لحاظ سے سراج الحق کو رونا اور حافظ نعیم الرحمن کو خوش ہونا چاہیے تھا لیکن صورتحال بالکل برعکس ہے۔ صارف کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی سے محبت بلاوجہ نہیں ہے یہ جماعت دنیا اصول توڑنے کے لیے ہی بنی ہے۔
اختیار کی منتقلی کبھی ایسے بھی ہوا کرتی ہے؟
اختیار چھوڑنے والا خوش اور مطمئن ہے، جسے اختیار ملا وہ روئے جا رہا ہے
دنیاوی اصولوں کے لحاظ سے
سراج الحق کو رونا اور حافظ نعیم کو خوش ہونا چاہئے تھا۔
سعد مقصود نے کہا کہ بانی جماعت اسلامی سید مودودیؒ سے لے کر حافظ نعیم الرحمن تک قیادت کی منتقلی کا سفر کیسا خوبصورت سفر ہے، کوئی عہدے کی طلب اور لڑائی جھگڑا نہیں جانے والا پرسکون آنے والا احساس ذمہ داری سے جُھکا جاتا ہے، انہوں نے جماعت اسلامی کے بانی سید مودودیؒ کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ان کی مختصر مگر پُراثر گفتگو جماعت کے انتخاب کے حوالے سے مشعل راہ ہے۔
اعجاز احمد لکھتے ہیں کہ حافظ نعیم الرحمن نے آہوں اور سسکیوں کے ساتھ بطور امیر جماعت اسلامی پاکستان حلف اٹھا لیا ہے اللہ پاک ان کو استقامت اور تحریک کے کاموں میں تقویت عطا فرمائیں آمین۔
حافظ نعیم الرحمن نے آہوں اور سسکیوں کے ساتھ اور الفاظ ساتھ نہ دیتے ہوۓ بطور امیر جماعت اسلامی پاکستان حلف اٹھا لیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ جماعت اسلامی پاکستان کی واحد جمہوری جماعت جس میں ایک عام کارکن پارٹی کا امیر بنتا ہے، انہوں نے حافظ نعیم الرحمن کو امیر جماعت اسلامی بننے پر مبارک باد بھی پیش کی۔
ایک صارف نے لکھا کہ جماعت اسلامی کی اصل فکر کے لیے جتنے مواقع اب ہیں شاید پہلے کبھی نہ تھے۔ حافظ نعیم الرحمن صاحب میں اتنی ہمت اور صلاحیت ضرور ہے کہ وہ ان مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں انہوں نے کہا کہ ہم حافظ نعیم کی کامیابی کے لیے دعا گو ہیں۔
جماعت اسلامی کی اصل فکر کیلئے جتنے مواقع اب ہیں شاید پہلے کبھی نہ تھے۔حافظ نعیم الرحمن صاحب میں اتنی ہمت اور صلاحیت ضرور ہے کہ وہ ان مواقع سے بھرپور فائیدہ اٹھا سکیں۔ہم انکی کامیابی کیلئے دعا گو ہیں !
ایک ایکس صارف نے سراج الحق اور حافظ نعیم الرحمٰن کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جانے والے کی مسکراہٹیں اور آنے والے کے آنسو۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں حافظ نعیم الرحمٰن کو امیر جماعت اسلامی منتخب کیا گیا تھا، وہ جماعت اسلامی پاکستان کے چھٹے امیر منتخب کیے گئے، وہ 2029 تک جماعت اسلامی پاکستان کے امیر رہیں گے۔ سربراہ جماعت اسلامی پاکستان بننے سے قبل حافظ نعیم الرحمٰن امیر جماعت اسلامی کراچی کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں سندھ اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی تھی لیکن وہ اس سیٹ سے دست بردار ہوگئے تھے اور کہا تھا کہ یہ نشست تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار نے جیتی ہے اور انہیں صرف جماعت اسلامی کی جانب سے رائے الیکشن نتائج کے خلاف مزاحمت اور احتجاج کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے فاتح قرار دیا گیا اس اقدام پر انہیں دنیا بھر میں پذیرائی ملی تھی۔
حافظ نعیم الرحمٰن سے قبل مولانا ابوالاعلیٰ مودودی (1941-1972)، میاں طفیل محمد (1972-87)، قاضی حسین احمد (1987-2008)، سید منور حسن (2008-2013) سراج الحق (2013-2024) تک بطور امیر جماعت اسلامی فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔