مرد کی جانب سے دوپٹہ پہنانے پر خاتون رپورٹر چلا اٹھتی ہیں اور ایسا کرنے والے شخص کو جھاڑ پلاتے ہوئے ان کے عمل کو نامناسب قرار دیتی ہیں اور کہتی سنائی دیتی ہیں کہ ان کی مرضی کے بغیر مرد نے انہیں ہاتھ لگایا اور انہیں سر پر دوپٹہ پہنایا . خاتون رپورٹر کا کہنا تھا کہ اسی حرکت پر وہ مرد کو گرفتار کروا سکتی ہیں، مرد کا عمل سوشل ہراسمنٹ ہے، انہیں ایسا نہیں کرنا چاہئیے . ویڈیو میں خاتون رپورٹر کو غصے کا اظہار کرتے ہوئے اور مرد سے سوال کرتے ہوئے دیکھا جاتا ہے کہ ان کا اسلام خاتون کے دوپٹے سے شروع اور اسی پر ختم کیوں ہوتا ہے؟ خاتون رپورٹر کے غصے پر انہیں دوپٹہ پہنانے والا شخص کہتا ہے کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا، وہ ان کی بہن کی طرح ہیں، جس پر لیڈی رپورٹر مزید غصے میں آجاتی ہیں . ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون رپورٹر مرد کو کہتی ہیں کہ وہ ان کے خون کے رشتے دار نہیں، وہ ان کی بہن نہیں ہے، انہیں بہن نہ بلایا جائے، وہ سر پر دوپٹہ پہنانے کا عمل اپنے گھر تک محدود رکھیں .
خاتون رپورٹر کے غصے پر مرد انہیں بتاتے ہیں کہ ان کے گھر کی کوئی بھی عورت سر پر دوپٹے کے بغیر نہیں ہوتی، جس پر لیڈی رپورٹر انہیں جواب دیتی ہیں کہ وہ ان کے گھر کا ماحول ہے، لیکن ہمارے گھر میں ایسا نہیں ہوتا . خاتون رپورٹر کی جانب سے دوپٹہ پہنانے والے مرد پر غصہ کرنے اور انہیں جھاڑ پلانے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، جس پر متعدد شخصیات سمیت سوشل میڈیا صارفین نے بھی کمنٹس کرتے ہوئے لیڈی رپورٹر کی بات کو درست قرار دیا . . .