بالآخر اسلام آباد کو نیا آئی جی پولیس مل گیا
لاہور (قدرت روزنامہ)ضمنی انتخابات کے فوراً بعد ڈی آئی جی آپریشن لاہور پولیس علی ناصر رضوی نے اپنا چارج چھوڑ دیا ہے اور بطور آئی جی اسلام آباد پولیس اپنا نیا عہدہ سنبھالنے کے لیے اسلام آباد روانہ ہوگئے ہیں۔
29 مارچ کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس ڈاکٹر اکبر ناصر خان کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں فوری طور پر اگلے احکامات تک تعینات کرتے ہوئے ان کی جگہ پولیس سروس کے گریڈ 20 افسر سید علی ناصر رضوی کو آئی جی اسلام آباد تعینات کیا گیا تھا۔
تاہم اس تبادلے اور تقرری کے نوٹیفکیشن کے باوجود نئے آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے اپنا چارج نہیں سنبھالا تھا کیونکہ پنجاب حکومت نے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور علی ناصر رضوی کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے سے معذرت کر لی تھی، ان کی غیر موجودگی میں ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد بخاری قائم مقام آئی جی اسلام آباد کے طور پر بھی کام کررہے تھے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے وفاق سے درخواست کی گئی ہے کہ اگر صوبے سے افسران کا تبادلہ کرنا ہے تو پنجاب حکومت کو پہلے اعتماد میں لیا جائے، پولیس افسروں کے فوری تبادلوں سے ادارے کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سرگودھا محمد فیصل کو فوری طور پر ڈی آئی جی آپریشنز لاہور پولیس تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، چیف سیکریٹری کی جانب سے جاری اس نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی پی او سرگودھا کا تبادلہ اور بطور ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کی تعیناتی گورنر پنجاب کے حکم پر عمل میں لائی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق نگراں وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ محسن نقوی آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور کو بھی سیکریٹری داخلہ تعینات کرنا چاہتے تھے لیکن وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی مخالفت کے باعث عثمان انور کو سیکریٹری داخلہ تعینات نہیں کیاجا سکا۔
ڈاکٹر اکبر ناصر خان مئی 2022 سے اسلام آباد میں خدمات انجام دے رہے تھے، انہیں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد انہیں آئی جی اسلام آباد مقرر کیا گیا تھا، الیکشن کمیشن نے متعدد بار اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے 8 فروری کو ہونے والے انتخابات سے قبل ڈاکٹر اکبر ناصر خان کو تبدیل کرنے کے لیے کہا تھا لیکن اس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔