بلوچستان کابینہ میں پشتونوں کو نمائندگی نہ دینے کی مذمت کرتے ہیں، پشتونخوا میپ


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں اس دوقومی صوبے کے صوبائی کابینہ کی تشکیل میں جنوبی پشتونخوا یعنی پشتونوں کی نمائندگی شعوری طور پر کم سے کم نہ ہونے کے برابر رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دوقومی صوبے کے ہر ادارے اورہر شعبہ زندگی میں پشتون بلوچ قومی برابری کو عملا تسلیم کرنا ہی دونوں اقوام اور صوبے کی ترقی کی راہ ثابت ہوسکتی ہے اور اس حقیقت سے روگردانی در حقیقت مقتدرہ قوتوں کے مخصوص افراد اور قبضہ گروں کی جانب سے جنوبی پشتونخوا کے پشتونوں کی حیثیت کو تسلیم نہ کرنے کے مترادف ہے جو کسی بھی صورت ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے جو منتخب اور جعلی کابینے نے بھی پشتونوں کی برابری تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔ بیان میں کہا گیاہے کہ برسرزمین حقیقت یہ ہے کہ پشتونخوانیپ نے روز اول سے یہ مطالبہ کرتارہا ہے کہ اس صوبے کو دو قومی صوبہ قرار دے کر صوبے کے ہر ادارے اور زندگی کے ہر شعبے میں دونوں اقوام کی برابری کو تسلیم کر کے ہی دونوں قوموں کے درمیان مکمل ہم آہنگی اور صوبے کے ترقی کیلئے مشترکہ پیشرفت ہوسکتی ہے جس طرح پشتونخوانیپ کے مسلسل مطالبے کے نتیجے میں گورنر اور وزیراعلی میں سے کسی ایک پوسٹ پر صوبے کے ہی ایک پشتون کو گورنر یا وزیر اعلی نامزد کرنے کا مطالبہ کرتا رہا ہے اور اب طویل عرصے سے گورنر اسی صوبے کے پشتون افراد نامزد ہوتے رہے ہیں اسی طرح قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی کے سیٹوں، مختلف اداروں بلخصوص صوبائی کابینہ سمیت ہر شعبہ زندگی میں برابری کے حصول پر عملدرآمد کرنا ضروری ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخوانیپ کے بانی خان شہید کی شروع کردہ جدوجہد کے اولین مطالبوں میں بھی یہ مطالبہ شامل تھا کہ چیف کمشنر صوبے (جنوبی پشتونخوا) کو مکمل صوبے کا درجہ دیا جائے اور قائداعظم محمد علی جناح کے 14 نکات میں بھی یہی مطالبہ شامل تھا کہ چیف کمشنر صوبہ (جنوبی پشتونخوا) کو مکمل گورنر کےصوبے کی حیثیت دلانا تھا اور اب جنوبی پشتونخواکےتمام سیاسی جمہوری قوتوں، سول سوسائٹی سمیت ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے تنظیموں پر زور اپیل کی ہے کہ وہ اس دو قومی صوبے کے ہر ادارے اور ہر شعبہ زندگی میں اپنی قومی برابری تسلیم کرانے کیلئے آواز بلند کریں اور اگر اس مطالبے پر عملدرآمد نہیں ہوتا تو جنوبی پشتونخوا پر مشتمل چیف کمشنر کے صوبے کو مکمل صوبے کی حیثیت میں بحال کرانے کیلئے جدوجہد کا مشترکہ آغاز کریں۔