بلوچستان: بارشوں کا نیا اسپیل داخل ہونے کی پیشگوئی، سیلابی صورتحال کا خدشہ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 24 اپریل سے بارشوں کا نیا اسپیل داخل ہونے کا امکان ہے جب کہ بارشوں کے نئے سلسلے کے دوران بھی سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیاہے۔
’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کےمطابق پروونشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے 27 اپریل تک بلو چستان میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری الرٹ کے مطابق بارشوں سے زیا رت، شیرانی، مو سی خیل، نو شکی، پشین، ہرنائی، ژوب، بار کھان، کو ہلو اور سبی سمیت دیگر اضلاع متاثر ہوں گے۔
تازہ ترین پیش گوئی کے پیش نظر وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کی جانب سے متعقلہ محکموں اور پی ڈی ایم اے کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران بلوچستان کے مختلف حصوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تھا اور متعدد علاقوں کا ملک کے دوسرے حصوں سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔
ضلع چمن میں تباہی کا سلسلہ جاری ہے، اور سیلاب خوزک و دیگر پہاڑی علاقوں میں بھی سیلاب آ گیا تھا، سیلاب کے سبب کوئٹہ-چمن ہائی وے کو بھی نقصان پہنچا اور دونوں شہروں کے درمیان ٹریفک معطل ہو گئی تھی، افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کا سامان لے جانے والے ٹرک قلعہ عبداللہ اور چمن کے قریب پھنس گئے جب کہ اس سلسلے کے دوران بارش سے متعلقہ حادثات میں متعدد افراد کے جاں بحق اور زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی تھیں۔
ڈپٹی کمشنر عطا عباس راجا نے ڈان کو بذریعہ فون بتایا تھا کہ چمن میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، جہاں پہاڑوں پر شدید بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے بڑی تعداد میں کچے مکانات بہہ گئے۔
انہوں نے کہا تھا کہ سیلاب نے سڑکوں کو بھی بری طرح نقصان پہنچایا ہے، چمن کا بلوچستان کے دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور افغانستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ معطل ہو گئی ہے۔