عمران خان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کے لیے شیر افضل مروت کا نام واپس کیوں لیا؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے صاحبزادہ حامد رضا کا نام فائنل کرلیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق منگل کو سابق وزیراعظم عمران خان تک شیر افضل مروت کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا سربراہ نامزد کرنے کے حوالے سے پارٹی تحفظات پہنچائے گئے جس کے بعد سابق وزیراعظم نے اتحادی جماعت سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو پی اے سی کے چئیرمین کے طور پر نامزد کرنے کی منظوری دی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ایم این ایز خصوصاً پنجاب کی قیادت کی جانب سے یہ تحفظات سامنے آئے تھے کہ اپوزیشن کے تمام عہدے خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان کو دیے گئے ہیں جبکہ پارٹی میں بھی چئیرمین اور سیکریٹری جنرل کا عہدہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان کو دیا گیا ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق پنجاب سے تعلق رکھنے والے بعض ارکان کا موقف ہے کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے جہاں پی ٹی آئی کے ارکان کے لیے ایک شیلٹر پہلے سے موجود ہے، اس لیے چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا عہدہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے کسی ایم این اے کو دیا جائے۔
خیال رہے کہ چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سربراہ کا عہدہ وفاقی وزیر کے عہدے کے برابر ہوتا ہے۔ یہ بھی واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ بھی خیبر پختونخوا کے ممبران کے حصے میں آیا تھا جس کے بعد پارٹی میں پی اے سی کا عہدہ پنجاب کو دیے جانے پر اصرار کیا جاتا رہا ہے۔