ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے صوبائی کابینہ کے ارکان مشال یوسفزئی اور شیر افضل مروت کے بھائی خالد مروت کی شکایات سے متعلق عمران خان کو آگاہ کیا ہے جس کے بعد عمران خان نے دونوں ارکان کو کابینہ میں رکھنے یا نہ رکھنے کا اختیار وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو دے دیا ہے . ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے مشال یوسفزئی کی جانب سے سامنے آنے والے تنازعات اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے حوالے سے بھی عمران خان کو آگاہ کیا . دوسری جانب وزیراعلیٰ نے شیر افضل مروت کے بھائی خالد مروت کی بیوروکریسی، انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے ملنے والی شکایات اور بے جا مداخلت کرنے سے متعلق شکایات بھی عمران خان کے سامنے رکھیں . ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے مزکورہ صوبائی ممبران کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا اور ان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو دے دیا ہے . ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سینیئر صوبائی قیادت سے مشورہ کرنے کے بعد مذکورہ افراد کو کابینہ میں رکھنے یا نہ رکھنے سے متعلق آئندہ چند دنوں میں فیصلہ کریں گے . خیال رہے کہ مشال یوسفزئی مشیر برائے سماجی بہبود جبکہ شیر افضل مروت کے بھائی خالد مروت کے پاس مشیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا عہدہ ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے صوبائی کابینہ کی رپورٹ بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) و سابق وزیراعظم عمران خان کو پیش کردی ہے جس کے بعد عمران خان نے کابینہ میں رد و بدل کا اختیار وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو دے دیا ہے .
ذرائع کے مطابق بدھ کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے سابق وزیراعظم عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی، اس ملاقات کے دوران صوبے کی گورننس کے حوالے سے مشاورت کی گئی ہے .
متعلقہ خبریں