سرمایہ کاروں کا اعتماد اسٹاک ایکسچینج میں بہتری کا باعث، کیا معیشت مستحکم ہورہی ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کے آغاز پر تیزی دیکھی گئی۔ ٹریڈنگ کے دوران 472 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جو بعد میں تنزلی کا شکار ہوا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 71 ہزار 900 پوائنٹس کے قریب بند ہوا۔ گزشتہ روز پاکستان اسٹاک اکسچینج میں پہلی بار انڈیکس 72 ہزار کی سطح عبور کرگیا تھا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق، انٹربینک میں آج کاروبار کے اختتام پر ڈالرکا بھاؤ روپے کے مقابلے میں 9 پیسے اضافے کے ساتھ 278 روپے 48 پیسے رہا۔ گزشتہ روز انٹربینک میں ڈالر 278 روپے 39 پیسے پر بند ہوا تھا، جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 13 پیسے سستا ہوکر 279 روپے 69 پیسے پر بند ہوا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا اگلا ہدف 75 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد چھونا یا عبور کرنا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق، پالیسی یہی رہی تو ہم مزید اہداف بھی حاصل کر پائیں گے جبکہ ڈالر بھی گزشتہ کافی عرصہ سے بڑی چھلانگ لگانے میں ناکام رہا ہے۔
معاشی ماہر اور تجزیہ کار محمد عدنان پراچہ کے مطابق، اسٹاک ایکسچینج کی اچھی کارکردگی ریاست کے وہ اچھے فیصلے ہیں جو اس صورت میں ہمیں نظر آرہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بحال ہو چکا ہے اور وہ سرمایہ لگا رہے ہیں، سیاسی عدم استحکام کی کیفیت سے بھی ہم باہر آچکے ہیں، علاوہ ازیں پاک فوج کا معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کرنا، یہ تمام ایسی وجوہات ہیں جو مستقبل کی سمت اور اشاریوں کو واضح کررہے ہیں۔
اسٹاک ایکسچینج کے ماہر شہریار بٹ نے اسٹاک ایکسچینج کی صورت حال کے بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کافی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، 900 پوائنٹس کے گرد بازار گردش کرتا رہا اور 79 ملین شیئرز فروخت ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک کے پلانز منظور ہونے کے بعد کے الیکٹرک کے لیے بہت اچھی خبر یہ سامنے آئی کہ اس کے 19 ملین شیئرز فروخت ہوگئے۔ شہریار بٹ کا کہنا تھا کہ آج کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں ہوا اور جس طرح ریکوریاں ہورہی ہیں، اگر سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو مارکیٹ بہتر سمت میں جاتے ہوئے دکھائی دے گی۔
ڈالر کے حوالے سے ایکسچینج کمپنیز کے سیکریٹری ظفر پراچہ نے کہا کہ کافی عرصہ سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ ڈالر روپے کے مقابلے میں مستحکم ہے اور ایسا لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں معاشی معاملات مزید بہتری کی طرف جائیں گے جس کا کریڈیٹ آرمی چیف اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے۔ ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ڈالر کی اسمگلنگ روکنے کی کوشش کی گئی ہے، سرمایہ دار ملک میں آرہے ہیں، دوسرے ممالک آپ پر اعتماد کررہے ہیں، یہ سب اچھے اور مثبت اعشاریے ہیں۔