فون ری اسٹارٹ کرنا اچھا ہوتا ہے یا پاور آف؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)فون کا استعمال مسلسل بڑھتا جا رہا ہے اور اب لوگ چھوٹے بڑے ہر طرح کے کام اسی پر کرتے ہیں۔ جب فون نیا ہوتا ہے تو اسے استعمال کرنے میں بہت مزہ آتا ہے لیکن جیسے جیسے یہ پرانا ہونے لگتا ہے اس میں طرح طرح کے مسائل ظاہر ہونے لگتے ہیں۔ کئی بار فون میں کچھ ایسی پریشانی آنے لگتی ہے جس کی وجہ سے فون فریز ہو جاتا ہے اور ہم فوراً ڈیوائس کو بند کر دیتے ہیں تاکہ جب ہم اسے دوبارہ آن کریں تو فون ٹھیک سے کام کرنے لگے۔ فون میں ہمیں پاور آف اور ری اسٹارٹ دونوں آپشنز دیئے جاتے ہیں۔
پاور آف کرنے سے فون بند ہوجاتا ہے اور ہمیں اسے دوبارہ کھولنا پڑتا ہے۔ وہیں ری اسٹارٹ کرنے پر فون خود بخود بند ہوجاتا ہے اور پھر چالو ہو جاتا ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ دونوں کا کام ایک جیسا ہے تو پھر دو آپشن دینے کا کیا فائدہ ہے، اور ان دو آپشنز سے فون میں کیا ہوتا ہے۔
ان دو آپشنز سے فون میں کیا ہوتا ہے۔ اگر آپ ہر ہفتے اپنے فون کو ری اسٹارٹ کرنے سے میموری لیک روکنے میں بھی مدد ملتی ہے.
بیٹریز پلس کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میموری کا لیک اس وقت ہوتا ہے جب کسی ایپ کو کام کرنے کے لیے بڑی مقدار میں میموری کی ضرورت ہوتی ہے لیکن جب ایپ استعمال میں نہ ہو تو میموری خالی نہیں ہوتی۔ فون کو ری اسٹارٹ کرنے سے کنیکٹیویٹی میں آنے والی پریشانیوں میں مدد مل سکتی ہے۔ پرانے اسمارٹ فون بعض اوقات ڈیٹا اور وائی فائی سے کنیکٹ نہیں ہو پاتے ہیں اور فون کو ری اسٹارٹ کرنے پر اسے دوبارہ کنیکٹ کرنا پڑے گا۔
اپنے فون کو پاور آف کرنے سے اس کے کیشے ڈیٹا کو صاف کرنے میں مدد ملے گی جس سے آپ کا فون زیادہ موثر طریقے سے کام کر سکے گا۔فون کو شٹ ڈاون اور ری اسٹارٹ کرنے کے علاوہ آپ کو فون کے بیک گراونڈ میں چلنے والی ایپس کو کلیئر کرتے رہنا چاہیے۔ یہ فون کے چلنے کے دوران بیٹری کی صحت پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔
فون کو ری اسٹارٹ کرنا عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب فون ہینگ ہوجاتا ہے، ایپس ٹھیک سے نہیں چل پاتے ہیں، اور سافٹ ویئر کی خرابیاں ہوتی ہیں۔ لیکن یہ بھی ایک اچھا عمل ہے جس کی وجہ سے فون اچھے سے چلتا ہے ۔