ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان بالا میں خطاب کرتے ہوئے کیا جان محمد بلیدی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ سب سے اہم ہے آئے روز اس طرح کے واقعات رونما ہورہے ہیں لیکن جس طرح بلوچستان سمیت ملک بھر میں سیاسی قیدی،لاپتہ افراد سمیت کرپشن، دہشت گردی اور دیگر مسائل ہیں جن سے ہم چشم پوشی اختیار نہیں کرسکتے اس طرح کا بیان دینا کہ ملک میں کوئی سیاسی قیدی نہیں یہ حقیقت کو جھٹلانے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، سیاسی قیدی، مہنگائی، غربت، بے روزگاری اور دیگر،مسائل بھی ہیں حقیقتاً ہمیں انہیں کھلے دل سے تسلیم کرتے ہوئے اس کے حل کے لئے اقدامات اٹھانے چاہئیں کیونکہ ہمیں ارباب اختیار سے بڑی توقعات ہیں لاپتہ افراد کا معاملہ بلوچستان کا سب سے اہم مسئلہ ہے آج بھی لوگ تمام سڑکوں کو بلاک کرکے احتجاج کررہے ہیں ان ایشوز کو فوری طور پر حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھانے چاہئے یہ قومی مسئلہ ہے اس کو قومی مسئلہ سمجھ کر طاقت کی بجائے ڈائیلاگ کے ذریعے حل کرنا چاہئے ہمارے حکمران طاقت سے ہر مسئلے کا حل چاہتے ہیں جو کہ نا ممکن ہے ہمیں قومی مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ڈائیلاگ کے ذریعے قومی سوچ کے ساتھ بلوچستان کے مسئلے کو قومی مسئلہ سمجھ کر حل کرنا ہوگا کیونکہ بلوچستان کا مسئلہ پاکستان اور تمام سیاسی جماعتوں کا مسئلہ ہے اس قومی مسئلے کو فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہئے . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سینیٹر جان محمد بلیدی نے کہا ہے کہ ملک میں انتہاءپسندی اور دہشت گردی سمیت بہت مسائل ہیں جن کے حل کے لیے سنجیدہ کوشش کرنے اور بلوچستان کے مسائل کو سمجھنے کی ضرورت ہے بلوچستان کا مسئلہ پورے ملک کا ہے اسلئے ملک کی تمام سیاسی قیادت کو ملکر بلوچستان کے مسئلے کے حل کے لیے قومی مفاہمتی پالیسی بناکر اس کو حل کرنے کی کوشش کرنی چائیے . انھوں نے کہاکہ بلوچستان کے قومی مسئلے کو طاقت کی بجائے سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل کیا جائے انہوں نے کہاکہ لاپتہ افراد کا مسئلہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے صوبے کی تمام شاہراہیں بند ہیں جہاں پر بچے، خواتین اور بزرگ اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے سراپا احتجاج ہیں .
متعلقہ خبریں