نیویارک میں پوکیپسی قصبے سے تعلق رکھنے والے اس جوڑے کو خدشہ تھا کہ اتنی بڑی رقم ان کی شادی کے لیے مقرر کردہ 34 ہزار ڈالر کے بجٹ سے کہیں زیادہ ہو جائے گی . جوڑے کا کہنا ہے کہ دلچسپ بات یہ ہوئی کہ انہوں نے گھبرا کر مصنوعی ذہانت کے اے آئی چیٹ بوٹ کا رخ کیا، جہاں کورٹیس کا کہنا ہے میں اپنی شادی کے پروگرام کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے چیٹ جی پی ٹی سے مفت میں مدد حاصل کر لی اور اس طرح چیٹ جی پی ٹی نے ان کے 5 ہزار ڈالر بچا لیے، جس پر وہ بہت خوش ہیں . 32 سالہ خاتون نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ستمبر میں منگنی سے قبل کبھی مفت مصنوعی ذہانت کا پلیٹ فارم استعمال نہیں کیا تھا . وہ ان بہت سے دوسرے لوگوں میں سے ایک بن گئی ہیں جو اتنے بڑے دن کے لیے انسانوں کے بجائے مشین کی خدمات حاصل کر رہی ہیں . اس نے کہا کہ ’میں تو اب بہت سارے پیسے بچا رہی ہوں، اور اب مجھے شادی کے پروگرام کے لیے کسی منصوبہ ساز کی بھی ضرورت نہیں رہی کیوں کہ اے آئی یہ سب کچھ کر جو رہا ہے . ورچوئل شادی کے مرکز زولا کے مطابق، لوگوں کی اکثریت اب اپنی تقریبات کے لیے آٹومیشن پر انحصار کرنا شروع ہو گئے ہیں . زولا ایلیسن کلمین میں برانڈ مارکیٹنگ اور حکمت عملی کے نائب صدر ہیں اور وہ بتا رہے ہیں کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے سسٹم کی سہولت اور کارکردگی ایک ہیجانی کیفیت اور ذہنی بوجھ سے بھی چٹکارا دے رہی ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکی شہر نیویارک میں ایک جوڑے نے اپنی شادی کی منصوبہ بندی کے لیے چیٹ جی پی ٹی کی خدمات حاصل کر لی ہیں .
نیویارک میں جوڑے نے بتایا کہ اس سے قبل وہ شادی کے پروگرام کی ترتیب کے لیے ایک منصوبہ ساز کے پاس گئے جس نے ان سے شادی کے پروگرام کی منصوبہ بندی کی تیاری کے لیے 5 ہزار ڈالر معاوضہ طلب کر لیا .
متعلقہ خبریں