ٹرانسپورٹرز کے احتجاج کی قیادت کرنے والے محمود بادیبنی نے کہا کہ حکومتی سیکیورٹی پلان کی کئی شکیں نا قابل قبول ہیں . سیکیورٹی کے نام پر چیک پوسٹوں پر بے جاہ تنگ کیا جاتا ہے . انہوں نے کہا کہ اگر اسمگلنگ کی روک تھام کرنا ہے تو سرحدوں پر کریں یا کسی ایک چیک پوسٹ پر چیکنگ کا ایک مکمل نظام رکھیں لیکن دوسرے صوبوں کے مسافروں کو اپنی بسوں میں سوار کرنے پر پابندی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی . محمود بادیبنی نے مزید کہا کہ حکومت حساس علاقوں میں پیٹرولنگ بڑھائے، سیکیورٹی پلان میں بسوں میں کیمرے نصب کرنے کی شق کو ٹرانسپورٹرز پہلے ہی منظور کر چکے ہیں . انہوں نے کہا کہ ہماری تمام بسوں میں کیمرے موجود ہیں، جب تک مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حکومت بلوچستان کے سیکیورٹی پلان کے خلاف ٹرانسپورٹرز کا احتجاج 10 ویں روز بھی جاری رہا، شرکا نے مطالبات منظور ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے .
اتوار کو بھی صوبائی حکومت کے سیکیورٹی پلان کے خلاف ٹرانسپورٹرز نے احتجاج جاری رکھتے کوئٹہ، تفتان، دالبندین نوشکی اور چاغی جانے والی بسوں کو سر یاب روڈ پر احتجاجاً کھڑا کر دیا .
متعلقہ خبریں