مردوں کے مقابلے میں خواتین کا زیادہ عرصے تک بیماریوں کا سامنا کرنے کا انکشاف


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ایک طویل مگر منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مردوں کے مقابلے خواتین زیادہ بیماریوں کا شکار بن کر زیادہ عرصے تک علیل زندگی گزارتی ہیں۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق گلوبل جینڈر ہیلتھ گیپ کے حوالے سے کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ چوں کہ خواتین مردوں کے مقابلے زیادہ عمر پاتی ہیں، اس لیے وہ بیماریوں کا سامنا بھی طویل عرصے تک کرتی ہیں۔
ماہرین نے دنیا کے 20 مختلف ممالک، شہروں، خطوں اور علاقوں میں خواتین اور مردوں کو ہونے والی بیماریوں اور ان بیماریوں میں مبتلا رہنے کے دورانیے پر تحقیق کی۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ مرد حضرات عام طور پر جان لیوا بیماریوں کا شکار ہوکر مر جاتے ہیں جب کہ خواتین طویل عرصے تک رہنے والی عمومی بیماریوں کا شکار ہوتی ہیں۔
تحقیق کے مطابق خواتین جسمانی اور نفسیاتی بیماریوں کا شکار زیادہ ہوتی ہیں، جن میں ڈپریشن، درد اور معذوری جیسی بیماریاں شامل ہیں جب کہ مرد امراض قلب، فالج اور دیگر جان لیوا بیماریوں سمیت خطرناک روڈ حادثات کا شکار ہوکر مرجاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ چوں کہ خواتین مردوں سے زیادہ زندگی پاتی ہیں، اس لیے وہ طویل عرصے تک بیماریوں کا سامنا بھی کرتی ہیں لیکن مردوں کی اوسط عمر خواتین سے کم ہوتی ہے، اس لیے وہ بیماریوں کا سامنا بھی کم وقت تک کرتے ہیں۔
ماہرین نے خواتین اور مردوں کو مہیا ہونے والے علاج اور عمومی بیماریوں کا جائزہ بھی لیا اور پایا کہ ڈپریشن اور کمر درد دو ایسے عارضے ہیں جو کہ مردوں کے مقابلے خواتین کو زیادہ ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ کورونا، روڈ حادثات، امراض قلب، فالج اور ذیابیطس جیسی بیماریاں مردوں کو زیادہ متاثر کرتی ہیں اور ان میں سے بعض بیماریاں جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہیں جب کہ خواتین سر درد، کمر درد، ڈپریشن، معذوری اور نسوانی پیچیدگیوں کا شکار ہوتی ہیں جو کہ عام طور پر جان لیوا نہیں ہوتیں۔