سندھ کابینہ، گاڑیوں کی پریمیم نمبر پلیٹس متعارف کرانیکا فیصلہ


کراچی(قدرت روزنامہ)سندھ کابینہ نے گاڑیوں کی پریمیم نمبر پلیٹس متعارف کرانیکا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں گاڑیوں کی پریمیئم نمبر پلیٹس متعارف کرانے، ایس آئی یو ٹی سکھر کے لیے ایم آر آئی سسٹم کی خریداری کے لیے ڈیڑھ ارب روپے مختص کرنے، کراچی ڈویژن میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع اور رٹائرڈ سرکاری ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کے لیے 10.189 بلین روپے جاری کرنے سمیت کئی اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا۔
محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے وزیر شرجیل میمن نے گاڑیوں کی پریمیئم نمبر پلیٹس متعارف کرانے کی تجویز کابینہ کو پیش کی، پریمیئم نمبر پلیٹوں میں منفرد خصوصیات پائی جاتی ہیں جیسے کوئی ذاتی پراپرٹی جو وراثت میں مل سکتی ہے اسے دوسری گاڑی میں منتقل کیا جاسکتا ہے،پریمیئم نمبر پلیٹوں کی تین اقسام ہیں، پلاٹینم، گولڈن اور سلور، پلاٹینم نمبر پلیٹس کی زیادہ سے زیادہ تین کریکٹرز اوربنیادی قیمت 20 لاکھ روپے ہے، گولڈن نمبر پلیٹس کی زیادہ سے زیادہ پانچ کریکٹرز اور بنیادی قیمت 10 لاکھ روپے ہے جبکہ سلور نمبر پلیٹ کی زیادہ سے زیادہ سات کریکٹرز اوربنیادی قیمت 50,000 روپے ہے،کابینہ نے تجویز کی منظوری دے دی۔
محکمہ صحت نے کابینہ کو بتایا کہ سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن(ایس آئی یو ٹی) کراچی نے 2023-2024کے لیے 1500 ملین روپے کے فنڈز کے اجرا کی درخواست کی ہے، کابینہ نے غور کے بعد لائنر ایکسلریٹر کی خریداری کے لیے 1.5 بلین روپے کی منظوری دی۔
سندھ کابینہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت کراچی ڈویژن میں پاکستان رینجرز کی تعیناتی کی مدت میں توسیع کی منظوری دیدی، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 30 نومبر 2023 تک 19537 سرکاری ملازمین رٹائرمنٹ کے بعد واجبات وصول کرنے کے منتظر ہیں۔ واجبات کی ادائیگی 36.842 بلین روپے بنتی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کابینہ کی رضامندی سے 10 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دی، اگست 2023 میں کابینہ نے 2.4بلین روپے کی لاگت سے این ایچ اے سے کاٹھور انٹرچینج کو دوبارہ بنانے کے ساتھ ساتھ انٹرچینج کی تعمیر کی منظوری دی تھی۔ بعد ازاں اس کام کی لاگت کا تخمینہ 3.5 بلین روپے لگایا گیا۔1.1 بلین روپے کی بقایات جات اور 2.4 بلین روپے کی منظوری کا م معاملہ کابینہ کے سامنے رکھاگیا۔ کابینہ نے3,529.237 ملین روپے کی منظوری دی۔
کابینہ نے محمد انوار کو تین سال کے لیے سندھ بینک لمیٹڈ کا صدر/سی ای او مقرر کردیا۔ کابینہ نے فرحان اشرف خان اور عمران صمد کی تین سال کے لیے سندھ بینک کے نان ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے طور پر تقرری کی بھی منظوری دی۔
صوبائی کابینہ نے عبدالرؤف چانڈیو کو سندھ مضاربہ مینجمنٹ لمیٹڈ کا چیف ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعینات کرنے کی منظوری دی،کابینہ نے چار اراکین ایم این اے شازیہ مری، وزیر تعلیم سید سردار شاہ، وزیر آبپاشی جام خان شورو اور کرنی سنگھ (ممتاز رکن) کو تھر کول اینڈ انرجی بورڈ کی نامزدگی کی منظوری دی۔