انہوں نے کہا کہ ججوں کی تقرری کے معاملے میں پارلیمانی کمیٹی کی حیثیت ربڑ سٹیمپ سے زیادہ نہیں، ہم چاہتے ہیں ججز کی تعیناتی کے نظام میں بیلنس ہونا چاہیے . 18ویں ترمیم میں بھی ججز کی تقرری میں توازن رکھا گیا تھا، 19ویں ترمیم کے بعد پارلیمانی کمیٹی کی حیثیت ربڑ سٹیمپ ہوگئی ہے . چیف جسٹس کی مدت ملازمت کے حوالے سے تجاویز گردش کر رہی ہیں، ان تجاویز کو یکسر مسترد نہیں کروں گا . سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے یہ بھی کہا کہ تجاویز ہیں کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت 3 سال کی جائے یا پھر سپریم کورٹ کے ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال سے بڑھا کر 68 سال کی جائے . انہوں نے کہا کہ بطور وزیر قانون مجھے اب تک ان تجاویز پر کام کرنے کی ہدایت نہیں ملی ہے لیکن میں انہیں مسترد نہیں کررہا ہوں . وزیر قانون نے کہا کہ اگست 2023ء میں ایک جج کے گھر میں کیمروں کا بتایا گیا تھا، اُس وقت نگران حکومت آچکی تھی . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں ججز کی تعیناتی کے نظام میں بیلنس ہونا چاہیے . وزیر اعظم شہباز شریف نے ججوں کی تعیناتی کے لیے آئینی ترمیم کی ہدایت کردی ہے .
متعلقہ خبریں