چمن میں پرامن مظاہرین پر حملہ، سیکورٹی اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے، پشتونخوا میپ


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ڈیورنڈ خط کے اُن تمام داخلی تجارتی راستوں پر تجارت اور آمدورفت میں گزشتہ کئی سالوں سے مسلسل رکاوٹیں لوگوں کو قتل اور زخمی کرنا روز کا معمول بن چکا ہے ۔ پشتونوں پر تجارت ، روزگار بند کرکے انکی معاشی قتل پر مبنی ناروا اقدامات اورانہیں فاقوں پر مجبور کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈیورنڈ خط کے آر پار واقع اپنے زرعی زمینوں ، فصلات کی دیکھ بھال کیلئے آنے جانیوالوں کو پاسپورٹ کی ناروا اورغیر قانونی شرط اور چمن ڈیورنڈ خط کے تجارتی بندر پر قانونی تجارت مکمل طور پر بند کرنے کےخلاف چمن میں گزشتہ 6ماہ سے جاری دھرنے پر ایف سی کی جانب سے حملہ جس میں ایک شخص قتل اور 6سے زائد دیگر افراد شدید زخمی ہوئے ہیںجن کی حالت بھی درست نہیں اور مزیدانسانی جانوں کی ضیاع کا خدشہ ہے۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی ایف سی کی جانب سے پر امن دھرنے پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور فوری طور پر مطالبہ کرتی ہے کہ ایف سی کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات کرائی جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائیں اور چمن دھرنے کے تمام مطالبات تسلیم کیئے جائیں ۔ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ پشتون عوام کو برحق انسانی جمہوری اسلامی اور آئینی مطالبات پر شہید اور زخمی کیا جاتا ہے ۔ یہ صورتحال من حیث القوام قابل قبول نہیں اور اس کے خلاف جدوجہد کا راستہ اپنانا تمام پشتونوں کا قومی ، انسانی ، اسلامی فریضہ ہے۔ اور اس انسانی ،قومی فریضے کیلئے اُٹھنا ،باہر نکلنا پشتونخوامیپ کا قومی سیاسی جمہوری فریضہ ہے پارٹی اور اس کے تمام کارکن اس قومی اورانسانی جمہوری آئینی فریضے کو سرانجام دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑینگے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام پشتونخوا وطن میں صنعت تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے ،زراعت اور زرعی زمینیں اور ان کی اہم ترین پیداوار تمباکو پر زرعی ٹیکس وفاقی حکومت وصول کرتی ہے اور اس طرح پشتونوں کے قدرتی ، معدنی ذخائر پر قبضے کی سازشیں جاری ہیںجس کے نتیجے میں پشتون دیار غیر میں ایسی سخت محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہیں جسے دنیا ترک کرچکی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونوں کو ملک بھر میں سرومال کی تحفظ حاصل نہیں ہے ۔ ملک کے کسی بھی شہر میں پشتونوں کی تجارت ،دکانداری ، گھر بسانے ، محنت مزدوری کرنے سے روکا جاہا ہے اور انتظامیہ کایہ عمل از خود سے آئین کی پائمالی کے مترادف ہے ۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی کسی بھی صورت میں اس غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کو قبول نہیں کریگی ۔