سرفراز بگٹی نے غیر قانونی طور پر الیکشن لڑا، ووٹوں کی تصدیق کرائی جائے، نوابزادہ گہرام بگٹی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)جمہوری وطن پارٹی کے صوبائی صدر سابق صوبائی وزیر اور بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 10 سے امیدوار نوابزادہ گہرام بگٹی نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ سے یہی التجاءہے کہ وہ ڈیرہ بگٹی کے حلقہ میں ڈالے جانے والے ووٹوں کی بائیو میٹرک کے ذریعے تصدیق کراکر حقائق سامنے لائے کہ وزیر اعلیٰ کس طرح 3000 ووٹ لینے کے بعد انہیں 50 ہزار ووٹ ڈالے گئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کو بلوچستان ہائیکورٹ میں حلقہ پی بی 10 مبینہ دھاندلی کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز کے حلقہ انتخاب میں دھاندلی کیس پر سماعت الیکشن ٹربیونل میں ہوئی جمہوری وطن پارٹی کے امیدوار نوابزادہ گہرام بگٹی کی جانب سے گواہوں کو پیش کیا گیا ۔ عدالت میں 2 گواہان کے بیانات قلمبندکئے گئے اور گواہان پر جرح مکمل ہونے پر عدالت نے دیگر گواہان کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیاعدالت نے کیس کی سماعت 21 مئی تک ملتوی کر دی درخواست گزار نوابزادہ گہرام کا کہنا تھا کہ ہمیں عدالتوں پر اعتماد ہے کہ وہ ہمیں انصاف فراہم کریگی ہم نے کامیاب ہونے والے امیدوار کو ملنے والے ووٹوں کی نادرا سے بائیومیٹرک کرانے کی درخواست کی ہے۔ عدالت نادرا سے ووٹوں کی بائیومیٹرک تصدیق کرائے سچ سامنے آ جائیگاانتخابی عذرداری کیسز کو180 دنوں میں نمٹانے کا قانون ہے۔ نوابزادہ گہرام بگٹی نے میر سرفراز بگٹی پر دھاندلی کا الزام لگا کر الیکشن ٹربیونل میں درخواست دائر کی تھی کاسٹ شدہ ووٹ جعلی ہیں اور تمام ووٹ میر سرفراز بگٹی کیلئے ڈالے گئے، درخواست کا متن میر سرفراز بگٹی نگران وفاقی کابینہ کا حصہ رہ کر مستعفی ہوئے اور غیر قانونی طور پر الیکشن لڑےنوابزادہ گہرام بگٹی کی جانب سے دائر شدہ درخواست میں میر سرفراز بگٹی کی رکنیت منسوخ کرنے کی بھی استدعاکی گئی ہے۔