مبینہ مداخلت پر اسلام آباد ہائیکورٹ کو توہین عدالت کی کارروائی کرنا چاہیے تھی، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کو عدلیہ میں مداخلت پر لکھے خط کے ضمن میں سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کے تحت جاری عدالتی کارروائی کے دوران سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی سپریم کورٹ میں اپنی تجاویز جمع کرا دی ہیں۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی پیش کردہ تجاویز کے مطابق سپریم کورٹ بار عدلیہ کی آزادی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی، عدلیہ میں مداخلت کرنے والوں کیخلاف تحقیقات ہونی چاہییں، تاہم بار ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عدالتی معاملات میں مبینہ مداخلت پر توہین عدالت کی کاروائی نہ کرنے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
ججز کی ذمہ داریوں اور تحفظ سے متعلق مکمل کوڈ آف کنڈکٹ موجود ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے پاس توہین عدالت کا اختیار موجود ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کو کسی قسم کی مداخلت پر توہین عدالت کی کارروائی کرنا چاہیے تھی، ہائیکورٹ کی جانب سے توہین عدالت کی کارروائی نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن نے اپنی تجاویز میں کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے خط میں گزشتہ سال کے واقعات کا ذکر کیا، ججز کا خط میڈیا کو لیک کرنا بھی سوالات کو جنم دیتا ہے۔’کسی بھی جج کو کوئی شکایت ہو تو اپنے چیف جسٹس کو آگاہ کرے، اگر متعلقہ عدالت کا چیف جسٹس کارروائی نہ کرے تو سپریم جوڈیشل کونسل کو آگاہ کیا جائے۔‘