نازیہ اعجاز خان نے بتایا کہ کس طرح اُن کی والدہ میڈم نور جہاں نے اپنے کیریئر کے عروج پر بھارتی فلم انڈسٹری کو خیرباد کہا اور اپنا کیریئر پاکستان کے نام کیا . دورانِ شو میزبان و فیشن ڈیزائنر دیپک پروانی اور نازیہ اعجاز خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا میڈم نور جہاں نے اپنے ملک پاکستان اور اپنے ہم وطنوں کی خاطر بھارتی فلم انڈسٹری چھوڑی تھی . اُنہوں نے کہا کہ میڈم نور جہاں نے بھارتی فلم انڈسٹری کو خیرباد کہنے کے بعد لاہور میں اپنے شوہر کے ساتھ مل کر’شاہ نور‘ اسٹوڈیو قائم کیا تھا . اُن کا مزید کہنا تھا کہ میڈم نور جہاں نے اپنے اسٹوڈیو کے ذریعے پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیے ایک نئی تحریک شروع کی . نازیہ اعجاز خان کے مطابق میڈم نور جہاں کا اپنے اس فیصلے پر کہنا تھا کہ ‘وہ اُسی جگہ واپس جائیں گی جہاں وہ پیدا ہوئی تھیں’ . واضح رہے کہ میڈم نور جہاں نے تقسیمِ ہند سے قبل بطورِ چائلڈ آرٹسٹ بھارت میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا، بعدازاں اُنہوں نے پاکستانی فلموں کے لیے پنجابی اور اردو زبان میں اَن گنت سُپر ہٹ گانے گائے . میڈم نور جہاں کو ’ملکۂ ترنم‘ کے خطاب سے نوازا گیا، اُنہوں نے پاکستان کے متعدد سول ایوارڈز بھی اپنے نام کیے . خیال رہے کہ میڈم نور جہاں سال 2000 کراچی میں دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے دُنیا سے رخصت ہوگئی تھیں . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کی لیجنڈری گلوکارہ میڈیم نور جہاں کی صاحبزادی نازیہ اعجاز خان نے بتا دیا کہ اُن کی والدہ نے بھارتی فلم انڈسٹری کیوں چھوڑی تھی .
میڈم نور جہاں کی صاحبزادی نازیہ اعجاز خان نے اپنے حالیہ انٹرویو کے دوران اپنی والدہ کے کیریئر سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی .
متعلقہ خبریں