.
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں اپوزیشن رکن میر زابد ریکی نے خضدار میں جمعیت علما اسلام کے نائب صدر و صدر پریس کلب خضدار پر بم حملے میں شہادت اور دو بھائیوں کی شہادت قابل مذمت ہے ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہوئے ہیں جس کی وجہ سے جمعیت علما اسلام اور خضدار کی عوام میں تشویش پائی جاتی ہے ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے جس پر اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری نے قرار داد پر اظہار خیا ل کرتے ہوئے کہا کہ مولانا صدیق مینگل کی شہادت کے آدھے گھنٹہ بعد سی سی ٹی وی فوٹیج جاری ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ ملزمان روپوش ہواجائے مقتول صحافی کے بارہ بچے ہیں اسی طرح اس بم دھماکے میں دو موٹر سائیکل سوار بھائی بھی شامل ہے جو شدید زخمی ہوئے بعد میں ہسپتال میں جاکر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے ہیں اس واقعے پر جمعیت علما اسلام اور صحافی برادری میں سخت تشویش پائی جاتی ہے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کرنے والوں کے خلاف کاروائی کریں اور انہیں سزا دیں کیونکہ ان کی وجہ سے ملزمان کو روپوش ہونے کا موقع فراہم کیا گیا اسی طرح مولانا صدیق مینگل کے معصوم بچوں کی کفالت ان کی تعلیم اور انہیں معاوضے کی فراہمی کو یقین بنا یا جائے جس پر وزیر اعلی بلوچستان میر سرفرا زبگٹی نے خضدار میں صحافی مولانا صدیق مینگل کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا صدیق مینگل سے کئی بار خضدار میں سیاسی صورتحال کے حوالے سے گفتگو ہوئی وہ انتہائی شفیق صحافی تھے سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کرنے والوں کے خلاف ضرور کاروائی ہوگی ملزمان کو گرفتار کرکے ان کو سزا دیں گے شہید صحافی کے بچوں کو سرکاری خرچ پر تعلیم دلائیں گے اور انہیں معاوضے کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے اور اس حوالے سے یہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں اس واقعے کی تمام پہلووں کو دیکھ کر ملزمان کو فوری گرفتاری اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی . .
متعلقہ خبریں