سورج پر خوفناک دھماکے اور طوفان، ماہرین نے مواصلاتی نظام متاثر ہونے کا اندیشہ ظاہر کر دیا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ سورج پر شدید دھماکہ ہوا ہے جس سے طاقت ور ترین شمسی طوفان زمین سے ٹکرا گیا ہے۔ جس سے ماہرین نے مواصلاتی نظام میں خربیاں پیدا ہونے کا اندیشہ ظاہر کر دیا ہے۔
ناسا سمیت فلکیات پر ریسرچ کرنے والے عالمی اداروں اور امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ ہفتہ کے روز سورج پر طاقت ور ترین دھماکے ہوئے ہیں جس سے طاقت ور ترین شمسی طوفان رونما ہوا ہے، ماہرین نے ویڈیو اور تصاویر بھی حاصل کر لی ہیں۔
ماہرین کے مطابق گزشتہ 21 برسوں کے دوران یہ اب تک کا سب سے طاقت ور شمسی طوفان ہے جو زمین سے ٹکرا گیا ہے اور اس طوفان کے باعث زمین پر آنے والی مقناطیسی لہریں قطب شمالی سے جنوب تک پھیل گئیں۔
ماہرین کے مطابق یہ نظام شمسی میں پیدا ہونے والے اس طوفان کے باعث پیدا ہونے والی حیرت انگیز روشنیوں کو امریکا، جرمنی، برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ کے علاقوں میں دیکھا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ انتہائی نایاب واقعہ ایک بڑے سن اسپاٹ کلسٹر کی وجہ سے ہو رہا ہے۔
جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کے ذریعے سورج میں ہونے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والے ماہرین نے مزید بتایا ہے کہ سورج پر پیدا ہونے والے اس طوفان کا مجموعی پھیلاؤ کئی لاکھ کلومیٹر تک پھیل گیا جس کے بارے میں کہا جا سکتا ہے کہ یہ زمین کے رقبے سے 15 گنا بڑا ہے۔
ادھر امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نےخبردارکر دیا ہے کہ سورج پر بننے والے اس طوفان کے نتیجے میں زمین کے ماحول پر سخت اثرات مرتب ہوسکتےہیں۔
اس سے کرہ ارض کا مقناطیسی میدان متاثر ہو گا جس سے مواصلاتی نظام میں بڑے پیمانے پر خربیاں پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔