نرسوں کو شعبہ صحت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے، ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی
نرسنگ اسٹاف کا کام زیادہ سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں جس کو بہتر بنانے کے لئے جامع اقدامات کی ضرورت ہے
پاکستان میں نرسنگ کے شعبہ کی بانی بیگم رعنا لیاقت علی خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ
کوئٹہ (قدرت روزنامہ) وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ نرسوں کو شعبہ صحت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے۔ پاکستان میں نرسنگ کا شعبہ اپنے حقیقی مقام سے بہت دور نظر آتا ہے نرسنگ اسٹاف کا کام زیادہ سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں جس کو بہتر بنانے کے لئے جامع اقدامات کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے انٹرنیشنل نرسنگ ڈے کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کیا ، ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے پاکستان میں نرسنگ کے شعبہ کی بانی بیگم رعنا لیاقت علی خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران نرسوں کی تعداد میں ستر فیصد اضافہ ہوا ہے ۔تاہم عالمی طبی معیار کے مطابق اب بھی یہ تعداد ناکافی ہے۔
پاکستان میں دس ہزار کی آبادی کے لیے 5 نرسوں کا تناسب ہے ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں نرسوں کی تعداد متعین طبی چارٹ سے نہایت کم ہے جس کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے نرسنگ کے معیاری طبی اداروں کے قیام کا فیصلہ کیا ہے اور صوبائی حکومت پرعزم ہے کہ بلوچستان میں تسلیم شدہ عالمی معیار کے نرسنگ ادارے قائم ہوں گے۔ بلوچستان میں نرسوں کی کمی پورا کرنے کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے جاررہے ہیں مشیر ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ربابہ خان نے کہا کہ سرکاری اور نجی اسپتالوں میں کام کرنے والی نرسوں کو محفوظ ماحول فراہم کریں گے۔
نرسوں سمیت طبی سہولیات کی فراہمی پر متعین خواتین کسی کی ہراسگی پر زیرو ٹالیرنس پالیسی ہے ہراسگی کا شکار نرسوں یا طبی سہولیات کی فراہمی پر متعین متاثرہ خواتین کے لیے ڈیسک فعال کیا جاررہا ہے ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے کہا کہ ہراسگی کا شکار نرسیں یا خواتین اسٹاف انسداد ہراسگی محتسب سیکرٹریٹ سے رجوع کریں ہراسگی کی شکار نرسوں اور خواتین کی بھرپور معاونت کریں گے۔