حکومتی وفداور قبائلی عمائدین کے مابین مزاکرات کا پہلا دور مکمل


ملکی معیشت میں چمن کے عوام کا اہم کردارہے ، میرضیااللہ لانگو

صوبائی وزیر داخلہ میرضیااللہ لانگو اور اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کی قیادت میں حکومتی وفد چمن میں موجودہیں
چمن(قدرت روزنامہ)حکومتی وفداور قبائلی عمائدین کے مابین مزاکرات کا پہلا دور مکمل ،حکومتی ٹیم اور عمائدین کے مابین مذاکرات میں10 رکنی مشترکہ کمیٹی قائم کر دی۔کمیٹی حکومتی ٹیم اور قبائلی مشران کے درمیان مذاکرات اور ایک متفقہ تجاویز اور سفارشات پیش کریں گے۔
کمیٹی حتمی مذاکرات کی رپورٹ وزیر اعلی بلوچستان کو پیش کرے گی۔صوبائی وزیر داخلہ میرضیااللہ لانگو اور اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کی قیادت میں حکومتی وفد چمن میں موجودہیں۔ آج ایک بارپھر حکومتی وفد کا چمن کے قبائلی وسیاسی مشران،تاجربرادری اور انتظامیہ سے مشاورت ہوگی۔
اسپیکر عبدالخالق اچکزئی نے کہا ہےکہ آج چمن میں جاری احتجاج سمیت دیگر مسائل کے حوالے سے پیش رفت ہوجائے گی ۔چمن کے قبائلی مشران سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے ،جلد اہم پیشرفت متوقع ہے ۔


وزیرداخلہ بلوچستان میرضیاء اللہ لانگونے کہا کہ دھرنے اور احتجاج سے متعلق تمام سٹیک ہولڈرزاور تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لئے یہاں آئے ہیں۔چمن: تمام سٹیک ہولڈرز کوئٹہ چمن شاہراہ کھولنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ون ڈاکومنٹ رجیم آئینی تقاضہ ہے جس پر تمام اسٹیک ہولڈرز کا موثر تعاون ضروری ہے۔
ملکی معیشت میں چمن کے عوام کا اہم کردارہے۔حکومت نے روز اول سے تمام جائز مطالبات تسلیم کرلئے ہیں۔وزیرداخلہ بلوچستان نےمزید کہا کہ ریاست کی رٹ قائم رکھنا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ آئندہ ہفتے وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی خود چمن کا دورہ کریں گے۔صوبائی حکومت جو ریلیف فراہم کرسکتی ہے کریں گے قومی فیصلوں پر عمل درآمد آئینی ذمہ داری ہے۔