آزاد کشمیر میں جو صورتحال پیش آئی وہ تشویشناک ہے،حافظ نعیم الرحمٰن


کراچی (قدرت روزنامہ)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں جو صورتحال پیش آئی وہ تشویشناک ہے۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ آزاد کمشیر کے لوگوں کے مسائل کی مکمل حمایت کرتے ہیں، افسوس ہے کہ گزشتہ سال بھی یہ صورتِ حال پیش آئی اور معاہدے کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ جب لوگوں کو کچھ فراہم نہیں کریں گے تو غم و غصہ ہو گا، احتجاج میں شرپسند عناصر بھی شامل ہوتے ہیں، ان کی حمایت نہیں کرتے، ایک طرف ہزاروں ایکڑ زمین والے دوسری طرف چھوٹا کسان ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ فارم 47 پر بنی پنجاب حکومت گندم نہیں خرید رہی، عام انتخابات میں کراچی میں بلدیاتی الیکشن سے زیادہ ووٹ ملے، جماعت اسلامی ایک منظم جماعت ہے، کوئی خاندان پر نہیں چلتی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی کی آواز پورے پاکستان میں خود بھی اور پوری جماعت لے کر چلے گی، کراچی منی پاکستان ہے اس کو اکیلا نہیں کر سکتے، یہاں جماعت اقتدار میں آجاتی ہیں پر اسے اون نہیں کرتیں، شہر کو کچھ نہیں ملتا، کراچی کو اس کا حق ملنا چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے زیادتی کی اور مردم شماری میں لوگوں کو شمار نہیں کیا، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور ن لیگ سب نے لوگوں کو کم شمار کیا، عبوری امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر مردم شماری کو نظر انداز نہ کریں، 3 سے 4 حکومتیں بدلیں مگر کے فور منصوبہ نہ بنا، پیکجز پر پیکجز آتے رہے مگر کے فور نہیں بنا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ گرمیاں بڑھ رہی ہیں کراچی میں پانی کا بحران ہے، حکومت سے اب تک سیوریج کا ایس 3 منصوبہ بھی نہیں بنا، متعدد مرتبہ اعلانات ہوئے سرکلر ریلوے نہیں بنا، ریڈ لائن نے شہریوں کے لیے مشکل پیدا کی ہوئی ہے، 3 لاکھ 64 ہزار بچے میٹرک کا امتحان دے رہے ہیں، ہم نے دیکھا کہ بچے زمین پر بیٹھ کر امتحان دے رہے ہیں، بجلی کے مسائل پر بات کرتے رہیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ کچے کے علاقوں میں اسلحہ پہنچا کیسے، حکومت بتائے، موٹر وے پر لوگ رات میں سکھر کے باہر سفر نہیں کر رہے، ڈاکو سڑکوں پر لگے کیمرے اٹھا کر لے گئے، ہندو برادری کے تاجر طبقے کو ڈاکو زیادہ تنگ کرتے ہیں۔