مصنوعی ذہانت کے شعبہ میں ’اوپن اے آئی‘ مسلسل دوسرے سال بھی سرفہرست


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مصنوعی ذہانت کی دنیا میں اوپن اے آئی نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ٹیک کمپنی اوپن اے آئی اپنی بے مثال جدت طرازی کی بدولت مسلسل دوسرے سال بھی ٹیک کمپنیوں میں سرفہرست رہی۔
اوپن اے آئی کا شمار مصنوعی ذہانت سے متعلقہ ٹیکنالوجی بنانے والی ان نئی کمپنیوں میں ہوتا ہے جو بڑی کمپنیوں کے ساتھ مل کر ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کی دنیا میں انقلاب برپا کر رہی ہیں۔ اوپن اے آئی ایک امریکی مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی تحقیقی لیبارٹری ہے جو مفید اور انسان دوست اے آئی کو فروغ دینے اور تیار کرنے کے لیے تحقیق کرتی ہے۔
اوپن اے آئی سسٹمز مائیکروسافٹ ایژر پر مبنی سپر کمپیوٹنگ پلیٹ فارم پر چلتے ہیں۔ اس تنظیم کی بنیاد 2015 میں سان فرانسسکو میں رکھی گئی۔ اس کے بانیوں میں ایلون مسک بھی شامل ہیں جنھوں نے اس وقت کمپنی میں اجتماعی طور پر ایک ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔
مائیکروسافٹ نے اوپن اے آئی ایل پی میں ایک ارب ڈالر اور گزشتہ برس جی پی ٹی -4 کے لیے 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔ اوپن اے آئی ایک تسلسل کے ساتھ اپنی جی پی ٹی لینگویج اور بزنس پارٹنرشپس کے لیے اپنی پروڈکٹس لانچ کر رہی ہے۔
نئے ماڈل ’چیٹ جی پی ٹی 4 او‘ میں کیا خاص بات ہے؟
پیر کے روز اوپن اے آئی نے اپنے چیٹ جی پی ٹی کے ڈیسک ٹاپ ورژن کا متعارف کرایا۔ اس حوالے سے ایک منعقدہ تقریب سے خطاب میں کمپنی کی چیف ٹیکنالوجی آفیسر میرا مورتی نے اس نئے ماڈل کو اے آئی ٹیکنالوجی میں مزید پیشرفت قرار دیا۔
یہ نیا آرٹیفیشل انٹیلی جینس ماڈل ‘جی پی ٹی-4 او‘ صارف سے نہ صرف حقیقی آواز کے ساتھ بات کرسکتا ہے بلکہ آڈیو، ویڈیو اور ٹیکسٹ کے ذریعے بات چیت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
نئے اسسٹنٹ میں موجود آڈیو کی صلاحیت کے تحت صارفین چیٹ جی پی ٹی کے ساتھ بات چیت کرسکتے ہیں جو بغیر کسی تاخیر کے آڈیو میں ہی جواب بھی دے گا۔ اس کے علاوہ جب چیٹ جی پی ٹی آڈیو کے ذریعے جواب دے رہا ہو گا تو صارفین اسے بیچ میں روک کر کوئی اور بھی بات کرسکتے ہیں۔
میرا مورتی کا کہنا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی 4 او کی بدولت چیٹ جی پی ٹی 4 جیسا بہترین اے آئی چیٹ بوٹ صارفین کو مفت دستیاب ہوگا، البتہ ماہانہ فیس ادا کرنے والوں کو دیگر مراعات حاصل ہوں گی۔ کمپنی کے مطابق یہ نیا ماڈل جی پی ٹی 4 ٹربو سے دوگنا تیز اور 50 فیصد سستا ہے۔