کیا سندھ گورنر ہاؤس کے باہر لگا ’امید کا گھنٹہ‘ چوری ہوگیا؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سندھ گورنر ہاؤس کے باہر لوگوں کے مسائل کے حل کے لیے لگایا گیا ’امید کا گھنٹہ‘اپنی جگہ پر دکھائی نہ دیے جانے کے سبب خبریں گرم تھیں کہ چور یہاں بھی اپنا کام دکھا گئے۔
سوشل میڈیا پر خبریں زیر گردش رہیں کہ ’امید کا گھنٹہ‘ چوری کر لیا گیا ہے۔ لوگ تاسف کا بھی اظہار کر رہے تھے کہ سندھ حکومت سے امیدیں تو ویسے ہی زرا کم تھیں اب علامتی طور پر ہی سہی گورنر ہاؤس پر لگا امید کا گھنٹہ بھی گیا۔ اس حوالے سے وی نیوز نے مؤقف کے حصول کے لیے گورنر ہاؤس کے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ حقیقت کچھ اور ہی ہے۔
گورنر ہاؤس کے ترجمان سلیم خان نے وی نیوز کو بتایا کہ گھنٹہ چوری ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دراصل گھنٹہ معمول کی مرمت کی خاطر اپنی جگہ سے اتارا گیا تھا جسے دوبارہ نصب بھی کردیا گیا ہے۔

سلیم خان نے واضح کیا کہ جب اس مبینہ چوری کی خبریں آنی شروع ہوئی تھیں اس وقت تک تو گھنٹہ دوبارہ لگ بھی چکا تھا۔
’امید کا گھنٹہ‘ ہے کیا؟
یہ ’امید کا گھنٹہ‘ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے گورنر ہاؤس کے داخلی دروازے پر لگوایا ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ اسے بجانے والے کی شکایت سنی جائے گی۔
لیکن اب ایسا بھی نہیں ہے کہ جب جس کا دل چاہے آکر گھنٹہ بجا جائے اس کے لیے کچھ اوقات کار بھی متعین ہیں۔
امید کے گھنٹے کو بجانے کے اوقات رات 12 بجے سے صبح 8 بجے تک مقرر کیے گئے ہیں۔