کراچی میں کال سینٹر میں نوجوان کی ہلاکت کا ڈراپ سین ہو گیا


کراچی (قدرت روزنامہ)کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں کال سینٹر میں ایک نوجوان کی ہلاکت کا ڈراپ سین ہو گیا۔
اس حوالے سے ایس پی لیاقت آباد فرحت کمال کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ ویڈیو بنانے کے دوران پیش آیا، کال سینٹر کے مالک اور مقتول کے دوست کو حراست میں لیا گیا ہے، مقتول کے دوست کے مطابق ویڈیو بناتے اتفاقیہ طور پر گولی چل گئی تھی۔
ایس پی کا کہنا ہے کہ دونوں دوست کال سینٹر میں کام کرتے تھے، پستول کال سینٹر کے مالک کا ہے، فائرنگ کے واقعے میں استعمال ہونے والا اسلحہ پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے۔
نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ والد کی مدعیت میں درج
گزشتہ روز کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں کال سینٹر میں فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ مقتول عبداللّٰہ کے والد محمود علی کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق مقدمہ قتل کی دفعات کے تحت تھانہ سپرمارکیٹ میں درج کیا گیا۔
محمود علی نے کہا کہ میرا بیٹا عبداللّٰہ میٹرک کا پیپر دے کر دن ساڑھے 12 بجے گھر آیا تھا، گھر کے کام کر کے نماز پڑھنے گیا، واپس نہیں آیا، ہم نے کوچنگ سینٹر سے معلوم کیا تو پتہ چلا عبداللّٰہ کوچنگ نہیں گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم کال سینٹر پہنچے تو پولیس موجود تھی، پتہ چلا بیٹے کو گولی لگی ہے، میرے بیٹے کو کسی نے گولی مار کر قتل کر دیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز فائرنگ کے واقعے میں میٹرک کا طالبعلم عبداللّٰہ جاں بحق ہو گیا تھا۔