حج کے دوران شدید گرمی کا امکان، سعودی حکومت انتظامات میں مصروف


20 لاکھ سے زائد عازمین حج کی آمد متوقع، رمضان میں 3 کروڑ افراد نے عمرے کی سعادت حاصل کی
سعودی عرب(قدرت روزنامہ)رواں سال حج کے موقع پر 20 لاکھ سے زائد عازمین حج کو شدید گرمی کا سامنا ہوگا۔ سعودی محکمہ موسمیات نے اس حوالے سے خبردار کیا ہے۔ موسم سے متعلق پیش گوئیوں کی بنیاد پر سعودی حکومت نے خصوصی اقدامات پر توجہ مرکوز رکھی ہے۔
سعودی نیشنل سینٹر فار میٹیؤرولوجی کے سربراہ ایمن غلام کا کہنا ہے کہ حج جون میں آرہا ہے جب بہت گرمی پڑتی ہے اور فضا میں نمی کا تناسب بھی بڑھ جاتا ہے۔
سرکاری چینل العربیہ ٹی وی سے گفتگو میں ایمن غلام نے کہا کہ ایک حالیہ ورکشاپ میں رواں سال حج کے دوران گرمی کے ممکنہ اثرات کے حوالے سے اظہارِ خیال کیا گیا۔ حج کے دوران عازمین حج کے کیمپوں کے اندر کھانے پینے سے متعلق انتظامی امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ایمن غلام کا کہنا تھا کہ متعلقہ اداروں کو موسم کی کیفیت کا پوری طرح علم ہونا چاہیے تاکہ تمام ضروری اقدامات بروقت کیے جاسکیں۔ رواں سال 20 لاکھ سے زائد افراد حج کریں گے۔ شدید گرمی میں اُن کے لیے تمام ضروری انتظامات غیر معمولی توجہ چاہتے ہیں۔ سعودی حکومت اس حوالے سے الرٹ ہے اور عازمین حج کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرنے کے لیے متحرک ہے۔
رمضان المبارک کے دوران کم و بیش تین کروڑ افراد نے عمرہ کیا تھا۔ سعودی حکام عمرہ زائرین کی اِتنی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے اندازہ لگارہے ہیں کہ اس بار عازمین حج کی تعداد 20 لاکھ سے زائد ہوگی۔