امریکا نے چینی الیکٹرک گاڑیوں اور سولر پینل پر 100 فیصد ٹیکس عائد کردیا


اقدام کا مقصد امریکی شہریوں کے روزگار کا تحفظ ہے، ترجمان وائٹ ہاؤس
امریکا (قدرت روزنامہ)امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے الیکٹرک گاڑیوں، سولر پینل، اسٹیل اور دیگر چینی ساختہ مصنوعات پر عائد ٹیرف میں اضافہ کر دیا ہے۔وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ اقدامات، جن میں چینی الیکٹرک گاڑیوں پر 100 فیصد ٹیکس شامل ہے، امریکی شہریوں کے روزگار کا تحفظ کرنے کے لیے غیر منصفانہ تجارتی معاہدوں کا جواب ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق جن اقدامات کا اعلان کیا گیا ان کا اثر 18 ارب ڈالر مالیت کی درآمدات پر پڑے گا کیوں کہ چینی الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر عائد ٹیکس 25 فیصد سے بڑھا کر 100 فیصد جبکہ چینی سولر پینل پر ٹیکس کو بھی 25 سے 50 فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے۔
چین کی جانب سے ان اقدامات پر کڑی تنقید کی گئی ہے جن کا اعلان پہلے ہی کیا جا چکا تھا۔ تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات علامتی اہمیت رکھتے ہیں جن کا مقصد حقیقت میں جو بائیڈن کے لیے ایک مشکل صدارتی انتخابات میں مدد حاصل کرنا ہے۔
واضح رہے کہ ان اقدامات سے قبل جو بائیڈن کے مخالف امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کئی ماہ تک شدید تنقید کی جاتی رہی ہے کہ جو بائیڈن کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کی حمایت امریکہ کی آٹو انڈسٹری کو ختم کر دے گی۔ دوسری جانب سٹیل اور الومینیئم مصنوعات پر عائد ٹیکس تین گنا بڑھا دیا گیا ہے جو سات عشاریہ پانچ فیصد سے بڑھ کر اب 25 فیصد ہو گا۔